انگلش بلے باز محمد عامر سے ’خبردار‘
ٹاؤنٹن: ٹریسکوتھک نے انگلینڈ کے بلے بازوں کو 6 سال بعد انگلینڈ کی سرزمین میں پاکستان کی جانب سے فرسٹ کلاس کرکٹ کی پہلی وکٹ لینے والے محمد عامر کی نپی تلی باؤلنگ سے خبردار کردیا۔
محمد عامر نے 2010 میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے باعث پابندی کے بعد پہلی دفعہ انگلینڈ میں میچ کھیلتے ہوئے سمرسیٹ کے تین بلے بازوں کو آؤٹ کیا جہاں انگلینڈ کے سابق مایہ ناز بلے باز ٹریسکوتھک جیسے بلے باز کی وکٹیں اڑا دی تھیں۔
ٹاؤنٹن میں جاری میچ میں مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے خود بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا اور یونس خان کی سنچری کی بدولت 8 وکٹوں پر 359 رنز بنا کر پہلی اننگ ڈیکلیئر کردی جس کے جواب میں سمرسیٹ کی ٹیم عامر کے سامنے ٹھہر نہیں سکی اور ابتدائی تین بلے باز ان کا شکار بنے جبکہ پوری ٹیم 128 پر آؤٹ ہوگئی ، یوں پاکستان کو 371 رنز کی سبقت حاصل ہوئی۔
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق مایہ ناز بلے باز کا عامر کی باؤلنگ کے حوالےسے کہنا تھا کہ 'انھوں نے بہت اچھی باؤلنگ کی، انھوں نے اچھی سونگ کی جو بہت بڑی بات تھی جس کو ہم نے دیکھا'۔
ٹریسکوتھک نے عامر کی 9 گیندوں کا سامنا کیا تھا جس پر ان کا کہنا تھا کہ میری 8 گیندوں میں مجھے سخت محنت کرنا پڑی تھی اور یہ بڑا مشکل تھا۔
واضح رہے ٹریسکوتھک 2000 سے 2006 کے دوران 76 ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی نمائندگی کی اور 14 سنچریوں کی مدد سے 5 ہزار 825 رنز بنائے۔
سمرسیٹ کے بلے باز نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ 'اکثر باؤلرز گیند کو جلد ہی سونگ کرتے ہیں لیکن عامر دیر سے کررہا تھا جو نیچے آرہی تھی اور آپ اندازے لگاسکتے ہیں کہ یہ گیند کہاں جائے گی یا یہ سیدھی گیند ہے'۔
ٹریسکوتھک کا کہنا تھا کہ 'کارکردگی کی بنا پر بالکل وہ انگلینڈ کے لیے مشکل ثابت ہوں گے تاہم کئی سالوں سے بین الاقوامی کرکٹ سے دوری کے باعث انھیں کچھ زیادہ محنت کرنی پڑے گی۔
ٹریسکوتھک نے اس امکان کو رد کیا کہ عامر کے ساتھ انگلینڈ میں کوئی برا سلوک ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں نہیں سجھتا کہ آپ کسی اور چیز کی توقع کریں گے کیونکہ ہم نے ان کے ساتھ میچ کھیلا' ۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔