مردان میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکا، 11 زخمی
مردان: صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کے خواجہ گنج بازار میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) آپریشنز سیف اللہ کے مطابق دھماکے میں 800 گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا، جسے بازار میں ایک دکان کے سامنے نصب کیا گیا تھا۔
دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے مردان میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں:مردان میں خود کش دھماکہ، ایک پولیس اہلکار ہلاک
ایس پی کے مطابق علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔
مردان کے مختلف مقامات کو اکثروبیشتر شدت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔
اس سے قبل گذشتہ برس 30 دسمبر کو مردان میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے دفتر پر خود کش حملے میں 26 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدہ ہونے والے گروپ جماعت الحرار کے ترجمان احسان اللہ احسان نے نادرا کے دفتر پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:مردان : خودکش دھماکے میں 26 افراد ہلاک
تاہم کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے واقعہ کی مذمت کی گئی اور ترجمان محمد خراسانی نے اپنے بیان میں کہا ’عوامی مقامات پر دھماکوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں‘۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے بھی طالبان کی جانب سے مذمت کی تصدیق کی تھی۔
مزید پڑھیں:مردان: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا خود کش حملے میں محفوظ
اس سے قبل 15 فروری 2013 کو خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کے قافلے پر مردان کے قریب خود کش حملہ کیا گیا تھا، تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے تھے۔