ڈھاکا حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام مسترد
اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ نے ہندوستانی میڈیا کی جانب سے ڈھاکا حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کے الزامات کو سخت الفاظ میں مسترد کردیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہندوستانی میڈیا کے الزامات افسوسناک، غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز ہیں۔
انھوں نے کہا کہ 'ان الزامات کی کوئی حقیقت نہیں اور پاکستان ایسے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہے'۔
خیال رہے کہ ہندوستانی میڈیا نے گذشتہ روز رپورٹ کیا تھا کہ بنگلہ دیشی وزیراطلاعات حسن الملک اور وزیراعظم کے مشیر گوہر رضوی نے ڈھاکا حملوں کا ذمہ دار پاکستان اور اس کی خفیہ ایجنسی انٹر سروس انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کو ٹھہرایا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈھاکا حملہ: امریکا کی تحقیقات میں تعاون کی پیشکش
ترجمان نفیس زکریا نے بنگلہ دیشی وزیراعظم کے مشیر خارجہ پروفیسر گوہر رضوی کی جانب سے جاری بیان کا ذکر کیا، جس میں انھوں نے ڈھاکا حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کے حوالے سے ان سے منسوب ہندوستانی میڈیا کے بدنیتی پر مبنی بیان کی تردید کی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ نے بنگلہ دیش میں قائم پاکستانی ہائی کمشنر سے رابطہ کرکے تردید کی کہ انھوں نے پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا بیان جاری نہیں کیا اور ہندوستانی میڈیا میں ان کے حوالے سے جاری بیان کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
انھوں نے پاکستانی ہائی کمشنر کو ان کی مذکورہ وضاحت پاکستانی حکومت تک پہنچانے کی تجویز بھی پیش کی، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی قسم کی غلط فہمی پیدا نہ ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش ریسٹورنٹ حملہ: ’نشانہ غیر ملکی تھے‘
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستانی میڈیا کی رپورٹس پر پروفیسر گوہررضوی کی بروقت تردید کو سراہتے ہیں، پاکستان نے ڈھاکا حملے کی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے اور بنگلہ دیشی عوام اور ان کی حکومت سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار پاکستان خود رہا ہے، اس موقع پر پاکستان پروفیسر گوہر رضوی کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے بین الاقوامی تعاون کے مطالبے کو خوش آمدید کہتا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔