• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

'عامر کو لارڈز میں ناخوشگوار ردعمل کا سامنا کرنا ہوگا'

شائع July 4, 2016
عامر 14 جولائی کو 6 سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کریں گے—فوٹو: اے ایف پی
عامر 14 جولائی کو 6 سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کریں گے—فوٹو: اے ایف پی

لندن: انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان الیسٹر کک نے پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر کو خبردار کیا ہے کہ انھیں 6 سال بعد لارڈز میں ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی پر ناخوشگوار استقبال کا سامنا کرنا ہوگا۔

گارجین کو دیے گئے انٹرویو میں الیسٹر کک کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے ردعمل ہوگا اور یہ ٹھیک ہے، جب آپ کچھ ایسا کرتے ہیں جو سزا سے بڑھ کر ہو تو یہ اس چیز کا حصہ بن جاتا ہے، اسی لیے انھیں جو کچھ پیش آئے اس پر قابو پانا ہو گا۔

واضح رہے الیسٹر کک اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر سخت تنقید کرنے والوں میں سے ہیں اور فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی کے حامی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوا اور آئی سی سی کی جانب سے کوئی بڑا بیان نہیں آیا لیکن اگر میں ذمہ دار ہوتا اور آپ ایک مرتبہ پکڑے جاتے تو باہر ہوتے۔

تاہم انگلینڈ کے کپتان نے دوسرے ہی لمحے کہا کہ عامر نے اپنی سزا مکمل کی اور اپنے کیریئر کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے موقع ملنے کے حق دار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'عامر باکسر محمد علی کی طرح واپسی کریں گے'

انھوں نے کہا کہ قطع نظر اس کے کہ میں اس سزا سے متفق ہوں یا نہیں انھوں نے اپنا وقت گزارا اور واپسی میں بالکل حق بجانب ہیں، آپ کو ان سے بات کرنا ہو گی، جو کچھ انہوں نے کیا وہ ٹھیک نہیں تھا لیکن پھر انہوں نے سزا بھی بھگتی۔

پاکستان ٹیم سمرسیٹ کے خلاف تین روزہ میچ سے دورے کا آغاز کرچکی ہے جبکہ ٹیسٹ سیریز کا آغاز 14 جولائی کو لارڈز میں ہوگا جہاں عامر نے 6 سال قبل آخری دفعہ ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔

مزید پڑھیں: 'میرا ہدف دنیا کا بہترین باؤلر بننا ہے'

2010 میں محمد عامر، سابق کپتان سلمان بٹ اور محمد آصف کو لارڈز میں ہی اسپاٹ فکسنگ کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تھے جہاں تینوں کھلاڑیوں نے پیسوں کے عوض جان بوجھ کر نوبال کی تھی۔

برطانوی عدالت نے اسپاٹ فکسنگ کے اعتراف پر تینوں کھلاڑیوں پر 5 سال کے لیے کرکٹ کی سرگرمیوں میں پابندی عائد کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا۔

#یہ بھی پڑھیں: 'باصلاحیت پاکستانی باؤلنگ اٹیک خطرناک ثابت ہو گا'

محمد عامر اور دیگر کھلاڑیوں سے گزشتہ سال ستمبر میں پابندی ہٹادی گئی تھی اور انھوں نے ڈومیسٹک میں بہترین کارکردگی کے ذریعے پاکستان ٹیم میں جگہ بنائی اور اب دورہ انگلینڈ میں قومی ٹیم کو ان سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔

دوسری جانب 24 سالہ محمد عامر نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میں بہترین کارکردگی کے ذریعے دنیا کے بہترین کھلاڑی بننے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024