• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

ڈھاکہ ریسٹورنٹ حملہ:’قرآن پڑھنے والوں کو چھوڑ دیا گیا‘

شائع July 2, 2016
— فوٹو: اے پی
— فوٹو: اے پی

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے مشہور ریسٹورنٹ میں جمعہ کی رات حملہ کرنے والے شدت پسندوں نے یرغمال افراد سے قرآن کی آیات پڑھنے کا کہا اور جو آیات پڑھنے میں ناکام رہا اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

سفارتی علاقے کی ہولی آرٹیسَن بیکری میں 10 گھنٹے سے زائد وقت تک یرغمال رہنے والے حسنات کریم کے والد رضا الکریم نے ’دی ڈیلی اسٹار‘ کو بتایا کہ یرغمال افراد میں جنہوں نے قرآن کی ایک یا دو آیات تلاوت کیں انہیں شدت پسندوں نے چھوڑ دیا، جبکہ دیگر پر تشدد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش ریسٹورنٹ حملہ:20 یرغمالی، 6دہشت گرد ہلاک

حسنات کریم اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ ڈھاکہ کے گلشن روڈ پر واقع اسپانوی ریسٹورنٹ میں سالگرہ کی تقریب میں گئے تھے، جہاں شدت پسندوں نے حملہ کرکے غیر ملکیوں سمیت تقریباً 20 افراد کو یرغمال بنا لیا۔

حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا اور ہلاک کیے جانے والے غیر ملکیوں کی تصاویر بھی جاری کیں۔

بنگلہ دیشی آرمی کے ترجمان نے یرغمال بنائے گئے 20 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے بیشتر کو تیز دھار آلے کی مدد سے قتل کیا گیا۔

حسنات کریم کی فیملی کو بنگلہ دیشی فوج اور پیرا ملٹری بارڈر گارڈ کے مشترکہ آپریشن میں ریسکیو کیا گیا، جبکہ پولیس اور ایلیٹ فورس کی ’ریپڈ ایکشن بٹالین‘ نے بھاری ہتھیاروں سے لیس حملہ آوروں کو ہفتہ کے روز پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش ریسٹورنٹ حملہ: ’نشانہ غیر ملکی تھے‘

رضا الکریم نے اپنے بیٹے حسنات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلح افراد نے بنگلہ دیشی شہریوں کے ساتھ بُرا برتاؤ نہیں کیا، بلکہ انہیں رات کا کھانا بھی دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے یرغمال بنائے گئے ہر شخص سے قرآن کی آیات تلاوت کرنے کا کہہ کر ان کا مذہب معلوم کیا، جو قرآن کی ایک یا دو آیات تلاوت کرسکے انہیں چھوڑ دیا گیا، جبکہ دیگر پر تشدد کیا گیا۔

حسنات کریم کے مطابق مسلح افراد نے غیر ملکی شہریوں کو تقریباً رات 11 بجے کھانے کے دوران ہلاک کیا۔

حسنات کریم کی والدہ حسنا آرا نے کہا کہ ان کے بیٹے کی فیملی کو مزید تفتیش کے لیے تفتیشی برانچ آفس لے جایا گیا، تاہم ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ انہیں بحفاظت گھر پہنچا دیا جائے گا۔

بشکریہ: دی ڈیلی اسٹار / اے این این


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024