چیف جسٹس جمالی کی اویس شاہ کی بازیابی کی ہدایت
کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جمالی نے ہفتہ کو انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے بیٹے اویس شاہ کی جلد از جلد بازیابی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ اویس شاہ کو گزشتہ ہفتے کراچی سے اغوا کیا گیا تھا۔
چیف سیکرٹری سندھ، سیکرٹری داخلہ سندھ، انسپکٹر جنرل سندھ پولیس، ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ اور دیگر تفتیشی افسران سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں الگ الگ ملاقاتوں میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ہدایت کی کہ بیرسٹر اویس شاہ کی بازیابی کو یقینی بنانے کے لیے موثر اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
سرکاری افسران نے چیف جسٹس کو اغوا کے بارے میں بریفننگ اور سندھ حکومت کی جانب سے اویس شاہ کی بازیابی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ اس واقعے سے عام عوام تک منفی پیغام گیا ہے جبکہ وکیل برادری اور ان کے خاندانوں میں مایوسی اور عدم تحفظ کا احساس پھیلا ہے۔
انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے سندھ بالخصوص کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کو یقینی بنایا جائے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے بیرسٹر اویس شاہ کو پیر کو کلفٹن کے علاقے سے اغوا کیا گیا تھا اور پولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ انہیں عسکریت پسندوں کی رہائی کے لیے 'بارگیننگ چپ' کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اویس شاہ کے اغوا کے بعد بدھ کو معروف قوال امجد صابری کو ٹارگٹڈ حملے میں نشانہ بناکر قتل کیا گیا تھا، ان واقعات کے بعد رینجرز کی قیادت میں جاری کراچی آپریشن کی کامیابیوں پر سوالات اٹھنا شروع ہوگئے تھے۔
سندھ اسمبلی میں آج خطاب کے دوران وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے اعلان کیا تھا کہ اویس شاہ کی بازیابی اور اغوا کاروں کے خلاف معلومات فراہم کرنے والے کو صوبائی حکومت کی جانب سے ایک کروڑ روپے کا انعام دیا جائے گا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔