ہندوستانی سیکرٹری خارجہ کا خفیہ دورہ چین
نئی دہلی : نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں ہندوستان کی شمولیت کے حوالے سے چین کو منانے کیلئے ہندوستانی سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر کے غیر اعلانیہ دورہ چین کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
مقامی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی سفارتی ذرائع نے اس دورے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: این ایس جی میں شمولیت: ہندوستان کا سب سے بڑا مخالف چین
ہندوستانی دفتر خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ کا کہنا ہے کہ جے شنکر 16 اور 17 جون کو چین کے دورے پر تھے اور انہوں نے اس دوران ہندوستان کی این ایس جی میں شمولیت سمیت دیگر تمام اہم امور پر بات چیت کی۔
رواں ہفتے ازبکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر بھی ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پھینگ کے درمیان ملاقات متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: این ایس جی میں مزید ممالک کی شمولیت پر مذاکرات کی ضرورت: چین
یاد رہے کہ این ایس جی ایک 48 رکنی گروپ ہے جس کا مقصد ممکنہ طور پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیاء کی برآمد اور منتقلی کو روک کر ایٹمی عدم پھیلاؤ کو یقینی بنانا ہے۔
گروپ میں شمولیت کیلئے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) پر دستخط ضروری ہوتا ہے تاہم ہندوستان نے اب تک اس معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: این ایس جی رکنیت کیلئے پاکستان، ہندوستان سے زیادہ اہل
ہندوستان پہلے ہی امریکا کے ساتھ جوہری تعاون کے معاہدے کے بدلے 2008 میں این ایس جی کے قوائد سے ملنے والے استثنیٰ کی وجہ سے گروپ کے کئی فوائد حاصل کررہا ہے، حالانہ ہندوستان ایٹمی ہتھیار بنا چکا ہے اور اس نے این پی ٹی پر دستخط بھی نہیں کیے۔
ہندوستان کی این ایس جی میں شمولیت کے مخالف ممالک کا موقف ہے کہ اس سے جوہری عدم پھیلاؤ کی کوششوں کو دھچکا لگے گا۔
ہندوستان کی رکنیت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ چین کو سمجھا جارہا ہے جبکہ امریکا اور دیگر ممالک نئی دہلی کو این ایس جی کا رکن بنانے کے حق میں ہیں۔
گزشتہ ہفتے ہندوستانی میڈیا نے چین کے سرکاری اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا تھا کہ ہندوستان کو این ایس جی کا رکن بنانے کیلئے امریکی حمایت نہ پاکستان کے حق میں بہتر ہوگی نہ ہی چین کے حق میں جبکہ اس سے جنوبی ایشیا میں جوہری عدم استحکام پیدا ہوجائے گا۔
رواں ماہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا تھا کہ ہندوستان اس وقت تک این ایس جی میں شمولیت کا اہل نہیں ہوسکتا جب تک وہ اس گروپ کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔
اخبار نے مزید لکھا کہ اگر ہندوستان رکنیت حاصل کرنے میں کامیاب رہا تو گروپ میں پاکستان کی شمولیت مشکل ہوجائے گی کیوں کہ گروپ میں نئے رکن کی شمولیت کیلئے تمام ممالک کا متفق ہونا ضروری ہے۔
اخبار نے یہ بھی لکھا کہ اس اقدام سے پاکستان کو منفی اقدامات اٹھانے کا جواز مل جائے گا تاہم چین کی مخالفت کی وجہ سے گروپ میں شمولیت کا ہندوستانی خواب فی الحال پورا ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔
اخبار نے اداریے میں مزید لکھا کہ این ایس جی میں شمولیت سے قبل ہندوستان کو گروپ کے معیار پر پورا اترنے کا پابند بنانا چاہیے اور ساتھ ہی اسے پاکستان اور چین کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے چاہییں اور جوہری ایندھن کی پیداوار روکنی چاہیے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔