• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

طورخم کشیدگی: پاک-افغان فورسز کا جنگ بندی پر اتفاق

شائع June 15, 2016 اپ ڈیٹ June 16, 2016

پشاور: پاکستان اور افغانستان کی سرحدی انتظامیہ نے طورخم سرحد پر جاری کشیدگی کو ختم کرنے کیلئے جنگ بندی پر اتفاق کرتے ہوئے سرحد کے دونوں جانب سفید چھنڈے لہرا دیئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کی سرحدی انتظامیہ نے مختصر اجلاس کے بعد سفید جھنڈے لہرائے، جس کے بعد طورخم سرحد پر گیٹ لگانے کے کام کا بھی آغاز کردیا گیا۔

اس سے قبل آنے والی خبروں میں افغان حکام کا کہنا تھا کہ طورخم سرحد پر پاکستان اور افغانستان فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 5 دیگر اہلکار زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: طورخم بارڈر پر اضافی فوجیوں کی تعیناتی کا امکان

ادھر پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ سرحد پر جاری کشیدگی کے باعث مزید اہلکاروں کو تعینات کیا جارہا ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا تھا کہ سرحد پر لوگوں کی نقل حمل پر نظر رکھنے، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے انتظامات اور سہولیات، انسداد دہشت گردی کے اقدامات کا حصہ ہیں۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سرحدی انتظامات کو مضبوط بنائے بغیر، سرحد کے دونوں جانب امن و استحکام ممکن نہیں۔

دوسری جانب افغان بارڈر پولیس کے عہدیدار جمال خان کا کہنا تھا کہ ایک افغان گارڈ منگل کو رات گئے ہلاک ہوا تھا، جبکہ ایک اور افغان گارڈ کشیدگی کے پہلے روز ہلاک ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر:افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ،13 زخمی

واضح رہے کہ ایک پاکستانی فوجی عہدیدار منگل ہی کے روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان بحق ہوگیا تھا۔

پاکستان حکام نے حالیہ فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب جنگ بندی پر اتفاق رائے قائم ہوچکا ہے۔

امریکا کا کشیدگی ختم کرنے پر زور

اس سے قبل امریکا نے پاکستان اور افغانستان پر زور دیا تھا کہ وہ طورخم سرحد پر جاری کشیدگی کو پرامن طریقے سے ختم کریں۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جان کربی نے ایک جاری پریس ریلیز میں کہا تھا کہ امریکا دونوں ممالک کے حکام سے رابطے میں ہے اور 'ہم کشیدگی پر نظر رکھے ہوئے ہیں'۔

'ہم مسلسل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ کشیدگی کا حل نکالا جائے'۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا مزید تشدد اور کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکا کے خصوصی سفیر رچرڈ اولسن مذکورہ واقعہ کے وقت خطے میں موجود تھے اور اس پر انھوں نے اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا۔

مزید پڑھیں: طورخم بارڈر پر پاک-افغان فورسز میں فائرنگ کا تبادلہ

ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں موجود رچرڈ اولسن نے پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں، جن میں وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف شامل ہیں، ملاقات کے دوران خطے کے مسائل اور دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی گئی۔

خیال رہے کہ گذشتہ کچھ سالوں سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی اور ان کی جانب سے سرحدی علاقوں میں حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے آئے ہیں۔

تاہم عالمی طاقتوں کی مداخلت کے بعد گزشتہ کچھ ماہ سے پاک افغان تعلقات میں بتدریج بہتری دیکھنے میں آئی ہے جس کی ایک مثال طورخم سرحد کو دوبارہ کھولے جانے اور دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے حالیہ مشترکہ آپریشنز بھی ہیں، جن میں دونوں ممالک کے اہم خفیہ اداروں نے معاونت کی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024