• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

'میچ فکسنگ کرنیوالے پر تاحیات پابندی ہونی چاہیے'

شائع June 9, 2016
کک کا کہنا ہے وہ عامر کاسامنا کرنے کے تیار ہیں—فوٹو: اے ایف پی
کک کا کہنا ہے وہ عامر کاسامنا کرنے کے تیار ہیں—فوٹو: اے ایف پی

لندن: انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان الیسٹرکک کا کہنا ہے کہ میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی عائد ہونی چاہیے تاہم وہ محمدعامر کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔

محمد عامر کو انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے قومی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے لیکن تاحال ان کا ویزہ جاری نہیں کیا گیا تاہم وہ اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں اپنی سزا پوری کرنے کے بعد ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں واپسی کرچکے ہیں۔

محمد عامر، سلمان بٹ اور فاسٹ باؤلر محمد آصف کو 2010 میں لارڈز ٹیسٹ میں اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں پانچ سال کے لیے پابندی اور قید ہوئی اس میچ میں الیسٹر کک انگلینڈ کی نمائندگی کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ انگلینڈ کیلئے ٹیسٹ ٹیم کا اعلان

لارڈز میں سری لنکا کے خلاف سیریز کے آخری میچ سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کک کا کہنا تھا کہ 'میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ اگر آپ ایک دفعہ میچ فکسنگ میں ملوث رہے ہوں تو آپ پر تاحیات پابندی ہونی چاہیے، اس کی سزا مشکل ہونی چاہیے کیونکہ ہمیں کھیل کی عظمت کو برقرار رکھنا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ عامر کو واپس نہیں آنا چاہیے کیونکہ قوانین مختلف تھے لیکن میری رائے یہ ہے کہ لوگوں کو اس عمل سے روکنے کے لیے سخت سزا تجویز کی جانی چاہیے'۔

یہ بھی پڑھیں: عامر کے دورے پر کوئی اعتراض نہیں:اسٹورٹ براڈ

ان کا کہنا تھا کہ 'وہ اپنا وقت گزار چکے، وہ اپنے کئے کی سزا بھی بھگت چکے ہیں لیکن یہ کہنا درست ہوگا کہ ہمیں گیم کی مقبولیت کا تحفظ کرنا ہے'۔

پاکستان ٹیم دورہ انگلینڈ میں پہلا ٹیسٹ میچ 14 جولائی سے کھیلے گی جس کے لیے محمد عامر کی شرکت متوقع ہے۔

الیسٹر کک کا کہنا تھا کہ 'یہ ان (محمد عامر) کے لیے یہاں لارڈز میں پہلے ٹیسٹ میں واپسی کرنا بڑا مشکل ہوگا'۔

انگلش کپتان نے ایک دفعہ پھر واضح کیا کہ 'مجھے عامر کے خلاف کھیلنے میں کوئی مسئلہ نہیں'۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024