خواجہ آصف نے شیریں مزاری کو ’ٹریکٹر ٹرالی‘ کہہ دیا
اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری کو ’ٹریکٹر ٹرالی‘ کا لقب دے دیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا، جس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ملک میں پانی و بجلی کے منصوبے حوالے سے جو اعداد و شمار پیش کیے، انہیں جن لوگوں نے بریفنگ دی مجھے اس پر افسوس ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو ملک میں 7 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کا شارٹ فال اور سحر و افطار میں بجلی کا بحران تھا، لیکن ہم نے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کا آغاز کیا، جس کے بعد اس وقت ہماری بجلی کی صلاحیت 18 ہزار میگاواٹ ہے اور زیر تکمیل منصوبے مکمل ہونے کے بعد 31 ہزار میگاواٹ ہوجائے گی، جبکہ اب سحر و افطار میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی۔
خواجہ آصف کے لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے بیان پر اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی شروع کردی اور ’نو، نو‘ کے نعرے لگائے۔
حکومت اور اپوزیشن اراکین کی اسی گرما گرمی کے دوران خواجہ آصف نے اپوزیشن بنچوں سے سب سے اونچی آواز میں نعرے لگانے والی شیریں مزاری کو ’ٹریکٹر ٹرالی‘ کہتے ہوئے اسپیکر سے کہا کہ ’انہیں چپ کرائیں‘۔
اپنے خلاف نازیبا زبان استعمال کیے جانے پر شیریں مزاری آبدیدہ ہوگئیں۔
ایوان کے ماحول کو سازگار بنانے کے لیے اس موقع پر اسپیکر ایاز صادق نے کردار ادا کیا اور انہوں نے پی ٹی آئی کے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ ایوان کا ماحول خراب کررہے ہیں، تحریک انصاف کے ارکان کو پارلیمانی روایات سے آگاہ ہونا چاہیے، یہ سب کچھ سڑکوں پر کریں یہاں اس طرح بات نہیں کی جاتی، اسپیکراسمبلی کا کہنا تھا کہ مجھے ڈکٹیشن نہ دیں، مجھے معلوم ہے کہ میں نے کیا کرنا ہے۔
خواجہ آصف نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بجلی کے منصوبے بر وقت مکمل کریں گے، جبکہ عام دنوں کی طرح رمضان میں بھی چوروں کو بجلی نہیں بیچیں گے۔
بعد ازاں تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے پارلیمنٹ میں آبدیدہ کی خبر کو جھوٹ قرار دیا۔
ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں شیریں مزاری نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر چلنے والی میرے آبدیدہ ہونے کی خبر درست نہیں، خواجہ آصف اور میں ایک دوسرے سے اونچی آواز میں بات کرتے رہے، تاہم اسپیکر کی مداخلت پر اس کا خاتمہ ہوا۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ اگر خواجہ آصف میں ’شرم و حیا‘ ہوتی تو ان کو معلوم ہوتا کہ کسی خاتون سے کس طرح پیش آتے ہیں، لیکن وہ بے شرم اور بے حیا ہیں، جبکہ اتفاق سے میری آواز بھی ان سے بلند ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (4) بند ہیں