’پاکستان سے مذاکرات کی کھڑکی بند ہورہی ہے‘
نئی دہلی: ہندوستانی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے خبردار کیا ہے کہ خیر سگالی اور مذاکرات کی جو کھڑکی وزیر اعظم نریندر مودی نے کھولی تھی، وہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اس کے مخلصانہ پن سے متعلق شکوک و شبہات کے باعث بند ہورہی ہے۔
ہندوستانی نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کی رپورٹ میں منوہر پاریکر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ نریندر مودی نے دورہ پاکستان کے دوران مختلف مواقع کی کھڑکی کھولی تھی، جو اب آہستہ آہستہ بند ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان چاہتا ہے کہ یہ کھڑکی مکمل بند نہ ہو تو اسے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مخلص ہونے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: ہندوستان کا حکومت پاکستان پر پٹھان کوٹ حملے کا الزام
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اچھے اور بُرے دہشت گردوں کو الگ کیا، جس کے بعد اس نے برے دہشت گردوں کے خلاف تو کارروائی کی لیکن اچھے دہشت گردوں کو افغانستان اور ہندوستان میں حملے کی کھلی چھٹی دے دی، جسے سفارتی سطح پر حل ہونا چاہیے۔
منوہر پاریکر کے اس بیان کی راشٹریہ سوامی سیوک سَنگھ (آر ایس ایس) کے سینئر رکن اور حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مرکزی جنرل سیکریٹری رام مادَھو نے بھی ٹوئٹ کے ذریعے تائید کی۔
منوہر پاریکر کا یہ بیان، پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات کرنے والی ہندوستانی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے سربراہ کے بیان کے عین ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹھان کوٹ حملے میں پاکستانی حکومت ملوث نہیں: ہندوستان
این آئی اے نے سربراہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان ایئربیس حملے میں ملوث نہیں تھا۔
وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان، نواز شریف کے دل کے آپریشن سے قبل ٹیلی فونک گفتگو بھی ہوئی تھی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
پٹھان کوٹ حملے کے فوری بعد ہندوستانی وزارت خارجہ نے الزام لگایا تھا کے پٹھان کوٹ ایئربیس پر حملے کرنے والے پاکستان سے آئے تھے اور انہیں پاکستانی ایجنسیوں کی پشت پناہی حاصل تھی۔
یہ خبر 5 جون 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔