حج کرپشن کیس:سابق وفاقی وزیر کو 16 سال قید
اسلام آباد: حج کرپشن کیس میں سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو جرم ثابت ہونے پر 16 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل ملک نذیر احمد نے حج کرپشن کیس کا مختصر فیصلہ سنایا۔
کرپشن کیس میں سابق جوائنٹ سیکریٹری مذہبی امور آفتاب الاسلام کو بھی 16 سال قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) حج راؤ شکیل کو 40 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: حامد سعید کاظمی پر فردِ جرم عائد
عدالت کی جانب سے تینوں مجرمان پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے، جبکہ انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنے کا حق حاصل ہے۔
حج کرپشن کیس کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں درج ہے، کیس کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی سابق ایف آئی اے ڈائریکٹر اور موجودہ ایڈیشنل انسپیکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب حسین اصغر کر رہے تھے، جبکہ کیس کے تفتیشی افسر غضنفر عباس نے 2012 میں کیس کا حتمی چالان عدالت میں پیش کیا تھا، جس کے بعد 60 گواہوں کے بیانات قلمبند کرائے گئے، جن سے گزشتہ ہفتے جرح بھی مکمل کرلی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: حج کرپشن کیس: سابق وزیرِ اعظم اور ان کے صاحبزادے طلب
فیصلہ سنائے جانے کے وقت حامد سعید کاظمی اور آفتاب الاسلام عدالت میں موجود تھے، جس کے بعد احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا اور ہتھکڑیاں لگا دی گئیں، جبکہ راؤ شکیل پہلے ہی نیب کی حراست میں ہیں۔
گرفتاری کے بعد تمام ملزمان کو اڈیالہ جیل راولپنڈی بھیج دیا گیا۔
تمام ملزمان پر سال 2010 میں حج انتظامات میں خورد برد اور کرپشن کے الزامات تھے۔
حج اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے حامد سعید کاظمی اور حکمراں اتحاد میں شامل جمعیت علمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کو اُن کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (2) بند ہیں