میگا کرپشن اسکینڈل: بیکری سے مزید 57 لاکھ برآمد
کوئٹہ: بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل میں نیب نے کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کی بیکری سے مزید 57 لاکھ روپے برآمد کرلیے۔
نیب ترجمان کے مطابق بیکری میں کارروائی میگا کرپشن اسکینڈل کے مرکزی سہولت کار سہیل مجید کی معلومات پر کی گئی۔
میگا کرپشن اسکینڈل کے مرکزی کردار اور بلوچستان کے سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کی گرفتاری کے فوری بعد سہیل مجید کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 73 کروڑ نقد برآمد،مشتاق رئیسانی کاریمانڈ منظور
خیال رہے کہ بلوچستان کے سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کو نیب حکام نے کچھ روز قبل بدعنوانی کے الزام میں سول سیکریٹریٹ کوئٹہ میں ان کے دفتر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔
بعد ازاں ان کے گھر پر نیب کے چھاپے کے دوران 73 کروڑ روپے کے نوٹ، 4 کروڑ روپے کا سونا، پرائز بانڈز، سیونگ سرٹیفیکیٹس، ڈالر اور پاونڈز اور مختلف جائیدادوں کے کاغذات برآمد ہوئے تھے۔
مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد صوبائی وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ میر خالد لانگو عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: نیشنل پارٹی کا منتخب نمائندوں کے اثاثوں کی چھان بین کا اعلان
استعفیٰ دینے کے بعد میر خالد خان لانگو کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔
کرپشن اسکینڈل میں نیب نے میر خالد لانگو کو بھی شامل تفتیش کیا تھا اور انہیں دو سمن جاری کی تھے لیکن وہ تفتیش کے لیے پیش نہ ہوئے بعد ازاں انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور لے لی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مشیر خزانہ بلوچستان کی حفاظتی ضمانت منظور
بلوچستان میگا کرپشن اسکینڈل میں الزامات لگنے کے بعد نیشنل پارٹی نے اپنی جماعت کے تمام منتخب نمائندوں کے اثاثوں کی چھان بین کا بھی اعلان کیا تھا۔
سیکریٹری خزانہ کی گرفتاری کو مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں سندھ کے بعد بلوچستان میں نیب کی بڑی کارروائی قرار دیا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔