بلوچستان کے وزیر کا بیٹا پشین سے اغواء
کوئٹہ: بلوچستان کے وزیر بلدیات سردار مصطفیٰ خان ترین کے بیٹے کو مسلح افراد نے ضلع پشین سے اغواء کرلیا۔
پشین کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) حئی بلوچ نے ڈان نیوز کو بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے بلوچستان کے وزیر بلدیات کے بیٹے کو پشین میں کیڈٹ کالج سے اغواء کیا جبکہ اغواء کار نوجوان کی گاڑی کو کالج کے قریب ہی چھوڑگئے۔
واقعے کے بعد صوبائی وزیر کے بیٹے کی بحفاظت بازیابی کو یقینی بنانے کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔
پولیس اور لیویز فورسز نے مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران اغواء میں ملوث ہونے کے شبہ میں متعدد ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
تاہم ڈی پی او پشین نے گرفتار ملزمان کی تفصیلات میڈیا سے شیئر نہیں کیں۔
مزید پڑھیں:بلوچستان سے اغوا 6 پاکستانی افغانستان سے بازیاب
دوسری جانب بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے واقعے کا نوٹس لے کر بلوچستان کے پولیس چیف کو صوبائی وزیر کے بیٹے کی بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایات کردیں۔
سردار مصطفیٰ خان ترین عام انتخابات 2013 کے دوران پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ٹکٹ پر پشین سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کا اعلان
مصطفیٰ خان ترین کے بیٹے کے اغواء کے بعد پشین کے ایک قبائلی جرگے نے شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کردیا۔
جرگے میں سیاسی رہنما، قبائلی علماء اور مذہبی اسکالرز نے شرکت کی، اس موقع پر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان کاکڑ نے اغواء کاروں کو پکڑنے میں ناکامی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر شدید تنقید کی۔
جرگے میں شامل عمائدین کا کہنا تھا کہ 'وہ اسد ترین کی بازیابی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔'
صوبہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جو فرقہ وارانہ تشدد اور علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کا شکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: حکومتی اہلکاروں کو بازیاب کرنے والی ٹیم خود اغواء
بلوچستان میں مختلف تعمیراتی کاموں میں مصروف مزدوروں، سرکاری افسران اور حکومتی عہدیداروں کے اغواء کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں اور رواں برس بھی کئی افراد کو اغواء کیا جاچکا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔