• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پیمرا کا کرائم شوز پر پابندی کا اعلان

شائع May 20, 2016 اپ ڈیٹ May 21, 2016

اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ٹی وی چیینلز پر ریپ،قتل اور خودکشی سمیت تمام جرائم کی ڈرامائی تمثیل کاری پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا کہنا تھا کہ اتھارٹی نے ایسے تمام پروگراموں پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے جن میں قتل،خودکشی جیسے جرائم کی ڈرامائی تمثیل کاری کی گئی ہو، پابندی کا اطلاق آئندہ ماہ سے ہوگا-

ان کے بقول آئندہ ماہ سے ایسے پروگرامز پر بھی پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں صحافتی تفتیش کے نام پر مختلف مقامات پر چھاپے مارے جاتے ہیں۔

ابصار عالم کا کہنا تھا کہ پیمرا انویسٹی گیٹو جرنلزم کے لئے قواعد و ضوابط وضع کررہا ہے، کسی کی چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ان کے بقول کسی کو بھی خودکشی اور ریپ متاثرین کی شناخت ظاہر کرنے یا ان کے رشتہ داروں کے انٹرویوز نشر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

اس حوالے سے پیمرا نے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ناظرین کی جانب سے ایسے پروگرامز کیخلاف بے شمار شکایات موصول ہورہی تھیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی سمجھتے ہیں کہ ایسے پروگراموں سے نہ صرف نوجوان جرائم کی طرف مائل ہوتے ہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد ان پروگراموں سے نئے جرائم سیکھنے کا اقرار بھی کرچکے ہیں-

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے بھی جرائم کی تمثیل کاری پر مبنی شوز پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے ایک درخواست کی سماعت کے دوران ایسے پروگرام بند کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

نوٹیفیکشن میں مزید کہا گیا ہے کہ پیمرا اتھارٹی کے چیئرمین کو ایسے پروگرام بند نہ کرنے والے ٹی وی چینلز کے لائسنس منسوخ کرنے کا اختیار دیا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Israr May 21, 2016 02:59am
شاباش پیمرا بہت اچھا فیصلہ ھے دیر آئد رست آید پیمرا سے یہ بھی درخواست ھے کہ تمام چینلز پر چلنے والے مختلف ٹاک شوز کا بھی جائزہ لیکر اسکیلئے قوائد و ضوابط واضح کئے جائیں کیونکہ ان ٹاک شوز میں اکثر اداروں اور انکے سربراہان کے بارے میں قابل اعتراض زبان استعمال ھوتی ھے ااظہار رائے کی اڑھ میں کسی کو کسی سرکاری ادارے یا انکے عہدیداروں کے بارے میں قابل نفرت اور قابل اعتراض تبصروں کی اجازت نہیں ھونی چاہئے ملک میں جاری نظام کے بارے میں بھی پسند نا پسند میں لکیر ھونی چاہئے
Israr May 21, 2016 11:30pm
جمہوریت نظام کی تزلیل پر بھی پابندی لگنی چاہئےیہ بات کسی کی ڈھکی چپھی نہیں کہ چند میڈیا ہاوسسز جمہوری نظام کی حلاف پروپیگنڈہ کررہیں ھیں جو اظہار رائے کا ناجائز استعمال جس سسٹم نے انکو ازادی دی اسی کے حلاف بولنا منافقت ھے پاکستان میں میڈیا کو جو ازادی دی گئی ھے شائد ہی دنیا کے کسی اور ملک میں ھو ھم پیمرا سے اپیل کرتے ھیں کہ سسٹم کے حلاف بولنے یا پروپیگنڈہ کرنے والے چینلز کیلئے ضابطہ احلاق بنائیں

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024