• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

بلے بازوں اور وکٹ کیپرز کیلئے ہیلمٹ لازمی

شائع May 11, 2016
یہ اقدامات فلپ ہیوز کی موت کے بعد کیے گئے جائزے کے بعد کیے گئے جن کے انتقال کے بعد کھلاڑیوں کی حفاظت کے حوالے سے ایک نئی بحث شروع ہو گئی تھی۔
یہ اقدامات فلپ ہیوز کی موت کے بعد کیے گئے جائزے کے بعد کیے گئے جن کے انتقال کے بعد کھلاڑیوں کی حفاظت کے حوالے سے ایک نئی بحث شروع ہو گئی تھی۔

میلبرن: آسٹریلین کرکٹ بورڈ نے فاسٹ یا میڈیم باؤلرز کا سامنا کرتے ہوئے کھلاڑیوں کیلئے ہیلمٹ کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔

اس بات کا فیصلہ فلپ ہیوز کی موت کا جائزہ لینے کے بعد سامنے آنے والی رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا۔

ڈیوڈ کرٹین کی جانب سے کیے گئے اس جائزے کے بعد وکٹ کے قریب کھڑے فیلڈر اور وکٹ کیپر کے لیے بھی ہیلٹ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔

بدھ کو جاری اس رپورٹ میں کہا گیا کہ میچوں اور پریکٹس کے دوران جن ہیلمٹ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے وہ اعلیٰ برطانوی معیار کے مطابق ہونے چاہیے۔

فلپ ہیوز شیفلڈ شیلڈ کے میچ کے دوران سر پر گیند لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے، انھیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ 25 نومبر 2014 کو چل بسے تھے۔

25 سالہ کھلاڑی نے 26 ٹیسٹ میچوں میں 1,535 رنز بنائے، جن میں 3 سنچریاں اور 7 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ جیمز سدرلینڈ نے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ایسا دن نہیں گزرا جب ہم نے فلپ ہیوز کے بارے میں نہیں سوچا، یہ رپورٹ انہیں واپس تو نہیں لا سکتی اور نہ ہی یہ ان کے اہلخانہ کے غم میں کسی کمی کا سبب بن سکتی ہے لیکن یہ ہماری ذمے داری ہے کہ اس کو بات کو یقینی بنائیں کہ ایسا دوبارہ کبھی نہ ہو۔

فلپ ہیوزکی موت کے بعد کرکٹ میں خصوصاً فاسٹ باؤلرز کا سامنا کرتے ہوئے بلے بازوں کی حفاظت کے حوالے سے معیار پر ایک نئی بحث شروع ہو گئی تھی۔

جس وقت ہیوز کو گیند لگی انہوں نے آسٹریلین معیار کا ہیلمٹ پہن رکھا تھا لیکن کرٹین نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اعلیٰ معیار کا نیا برطانوی ہیلمٹ بھی انہیں کوئی اضافی حفاظت فراہم نہ کر پاتا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ایمبولینس کی ظاہری تاخیر نے بھی ان کی موت میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

رپورٹ میں وکٹ کیپر کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنی آنکھ کی حفاظت کے لیے اس پر کچھ پہنیں لیکن ساتھ ساتھ خبردار کیا گیا کہ وہ گردن کے گرد پہنے جانے والے حفاظتی گارڈ کا استعمال ترک کردیں جسے ہیوز کی موت کے بعد کچھ کھلاڑیوں نے پہننا شروع کیا تھا۔

جیمز سدر لینڈ نے کہا کہ ہم نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے کسی بھی خطرناک انجری کے سبب میچ سے باہر ہونے والے کھلاڑی کو ڈومیسٹک کرکٹ میں تجرباتی بنیادوں پر کھلانے کی اجازت طلب کی ہے جو بیٹنگ اور باؤلنگ بھی کر سکے گا۔

آئی سی سی قوانین کے تحت گزشتہ سو سال سے زائد عرصے سے میچ میں زخمی ہونے والے کھلاڑی کی جگہ گراؤنڈ میں متبادل آ جاتا ہے لیکن اسے بیٹنگ یا باؤلنگ کی اجازت نہیں ہوتی۔

سدر لینڈ نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں صرف خطرناک انجری کے سبب میچ سے باہر ہونے والے کھلاڑیوں کے لیے ایسے متبادل کو میدان میں اتارا جائے گا لیکن بعد میں اس کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے دیگر انجریز کو بھی اس دائرہ کار میں لے آئیں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024