• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

غداری کیس میں جنرل(ر)مشرف اشتہاری قرار

شائع May 11, 2016

اسلام آباد: سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے دیا۔

جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے ریمارکس دیے کہ دفاع کے پاس اب کوئی جواز باقی نہیں رہا، اس لیے وکلا صفائی کو اب عدالت میں موجود نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سیکشن 87 کے تحت اب کیس چلنا ہے، پرویز مشرف ملک میں موجود نہیں اس لیے اشتہاری قرار دیا جائے، اخبارات اور ٹی وی چینلز میں اشتہارات دیے جائیں، جبکہ اشتہارات پرویز مشرف کے گھر اور عدالت کے باہر لگائے جائیں۔

انہوں نے حکم دیا کہ پرویز مشرف 30 روز کے اندر عدالت میں پیش ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: غداری کیس میں پرویز مشرف بیان کیلئے طلب

خصوصی عدالت نے استغاثہ سے پرویز مشرف کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12 جولائی تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ سابق وفاقی حکومت کی جانب سے صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کیس کی سماعت کے لیے فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 1976 کے سیکشن 4 کے تحت 19 نومبر 2013 کو 3 رکنی خصوصی عدالت کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

خصوصی عدالت نے 21 نومبر 2014 کو وفاقی حکومت کو شوکت عزیز، عبد الحمید ڈوگر اور زاہد حامد کو کیس میں شریک ملزمان نامزد کر کے ترمیمی شکایت داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: مشرف غداری کیس: خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم

تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے بعد ازاں نامزد ملزمان کی درخواست پر خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

پرویز مشرف کو رواں برس فروری میں خصوصی عدالت نے بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کیا تھا، لیکن ملزم اسی ماہ اُس وقت ملک سے باہر چلے گئے تھے جب حکومت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکال دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک روانگی: 'مشرف کیلئے قوانین میں نرمی'

سابق صدر کے بیرون جانے کے بعد غداری کیس کی سماعت کے دوران خصوصی عدالت نے کہا کہ ملزم کے بیرون ملک جانے سے کیس کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا، جبکہ ملزم کو اپنا بیان ریکارڈ کے لیے عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔

تاہم خصوصی عدالت کی جانب سے اس کے بعد کئی بار طلب کیے جانے کے باوجود پرویز مشرف عدالت پیش نہیں ہوئے، جس پر عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے لیکن ملک سے باہر ہونے کے باعث انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024