• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

'لاپتہ' چینی انجینئر لاہور کی مسجد سے 'بازیاب'

شائع May 10, 2016

ساہیوال: پولیس نے گذشتہ ہفتے اپنے سسرال والوں سے ملاقات کی غرض سے پاکپتن جانے والے 'لاپتہ' چینی انجینئر کو ایک مسجد سے ڈھونڈ کر حراست میں لے لیا، جہاں وہ 6 دن کے 'چلّے' کے لیے موجود تھے۔

چینی انجینئر کی 'بازیابی' میں پولیس کی 70 گھنٹے کی انتھک محنت شامل ہے جس میں انہوں نے جی پی ایس ٹریکر کا بھی استعمال کیا۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے پاکپتن پولیس کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کامران یوسف کا کہنا تھا کہ پاکپتن میں شہیدی محلہ کے رہائشی چینی انجینئر محمد یوسف جن کا چینی نام 'یوحی' ہے، اپنی اہلیہ سمیرا کو بتائے بغیر لاہور ٹاؤن شپ کی مسجد میں 'چلّے' کے لیے چلے گئے تھے ۔

یوسف کراچی میں بن قاسم پورٹ پر کوئلے کے ایک پاور پلانٹ پر کام کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے مذکورہ انجینئر کو لاہور سے حراست میں لیا اور انھیں جلد ہی پاکپتن لایا جائے گا۔

یوسف کی اہلیہ سمیرا نے پاکپتن سٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر لاپتہ پوگئے ہیں، اس شکایت پر ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او سیف اللہ نے 'نامعلوم اغواکاروں' کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کیا۔

ابتدائی تفتیش کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر( ڈی پی او) نے انجینئر کی تلاش کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی، جس میں ڈی ایس پی شاہدہ نورین، ایس ایچ او سیف الرحمٰن اور ندیم اقبال، سیکیورٹی برانچ انچارج عبد المالک اور محمد خرم شامل تھے۔

یوسف کے موبائل کال کا ڈیٹا استعمال کرتے ہوئے پولیس کو اس بات کا اندازہ ہوا کہ چینی انجینئر ساہیوال میں موجود تبلیغی جماعت کے رکن حاجی اقبال سے رابطے میں تھے اور دائرہ اسلام میں داخل ہوچکے تھے۔

بعد ازاں حاجی اقبال نے فروری 2016 میں ان کی شادی پاکپتن میں ایک لڑکی سے کروادی۔

تفتیش کاروں نے یوسف کے بارے میں جاننے کے لیے تبلیغی جماعت کے مرکز رائے ونڈ رابطہ کیا، جہاں سے انہیں ان افراد کی فہرست مہیا کی گئی جو پنجاب کے مختلف علاقوں میں 'چلّے' کے لیے گئے تھے، اس فہرست میں یوسف کا نام بھی موجود تھا۔

بعدازاں لاہور کے علاقے ٹاؤن شپ، اے بلاک میں موجود مسجد القدس میں چھاپا مار کر چینی انجینئر کو ڈھونڈ نکالا گیا۔

ڈی پی او نے صاف الفاظ میں اظہار کیا کہ یوسف کو اغوا نہیں کیا گیا تھا۔

ڈان سے فون پر بات کرتے ہوئے سمیرا کا کہنا تھا کہ میں اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ میرے شوہر محفوظ ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ یوسف پاکپتن اس لیے آ رہے تھے کہ وہ اپنی اہلیہ کے چین جانے کے تمام انتظامات مکمل کرسکیں۔

یہ خبر 10 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024