سکھر میں بھی مصطفیٰ کمال کے قافلے پر پتھراؤ
سکھر: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ سکھر پہنچے اور ایک جلوس کی شکل میں بندر روڈ سے گزرے تو نامعلوم افراد نے ان پر پتھراؤ کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق مصطفیٰ کمال کی سکھر آمد کے بعد ان کا قافلہ بندر روڈ کے قریب سے گزر رہا تھا کہ نامعلوم افراد نے اس پر انڈے، ٹماٹر اور پتھر برسائے، اس دوران پتھراؤ کی زد میں آکر نجی ٹی وی کا رپورٹر اور کیمرا مین زخمی بھی ہوگیا۔
واقعے کے بعد مشتعل افراد کو قافلے سے دور رکھنے کیلئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔
اس کے بعد سکھر میں اپنی پارٹی کے دفتر کا افتتاح کرنے کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے وطن پرستوں کو مبارکباد پیش کی۔
انھوں نے اپنے قافلے پر پتھراؤ کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگلی مرتبہ پتھر مارنے والوں کے لیے پھول لے کر کھڑے ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ اختلاف رائے ضرور رکھیں مگر مرنے ما رنے کی باتیں نہ کی جائیں۔
مصطفیٰ کمال کا دعویٰ تھا کہ 2 ماہ پورے نہیں ہوئے مگر ملک کے کئی حصوں میں پارٹی دفاتر کھل چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ متحدہ کے قائد کو اللہ سے توبہ کرنی چاہیے اور اپنے لوگوں کو سچ بتائیں، اللہ تعالیٰ نے انھیں مہلت دی ہے تاکہ وہ سچ بولیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ وہ رابطہ کمیٹی کے 99 فیصد لوگوں کے دل کی بات کررہے ہیں۔
اس سے قبل ڈان نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاک سر زمین پارٹی کے رہنما مصطفٰی کمال اور انیس قائمخانی کی سکھر آمد کے سلسلے میں پارٹی کے کارکنوں نے شہر بھر میں رات گئے استقبالیہ بینرز لگائے تھے۔
تاہم نامعلوم افراد نے سکھر کے علاقے بندرروڈ ، میانی روڈ اور دیگر میں لگائے گئے مصطفیٰ کمال اور پاک سرزمین پارٹی کے بینرز اور پینافلیکس پھاڑ دیئے، اور دیگر پر سیاہی پھینک دی۔
مزید پڑھیں: متحدہ رکن اسمبلی 'پاک سرزمین پارٹی' میں شامل
خیال رہے کہ کراچی کے سابق میئر (سٹی ناظم) اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے منحرف رہنما انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔
پاک سرزمین پارٹی
مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت 'پاک سرزمین پارٹی' میں بعد ازاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنماؤں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب، انیس ایڈووکیٹ، محمد علی بروہی، بلقیس مختار، سید وحید الزماں، محمد رضا عابدی، اشفاق منگی اور افتخار احمد رندھاوا شامل ہو چکے ہیں۔
سابق میئر کراچی کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پی ایس پی میں شمولیت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
مصطفی کمال 2005 سے 2009 تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی کے نامزد ناظم رہے، ایم کیو ایم نے انھیں 2011 میں سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا تاہم اپریل 2014 میں وہ سینیٹ سے مستعفی ہو گئے اور اس کے بعد سے وہ پارٹی میں مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مزید 2 ایم کیو ایم رہنما پاک سرزمین پارٹی میں شامل
پاکستان واپسی تک وہ دبئی میں پاکستان کی ایک بہت بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے تھے۔
دوسری جانب انیس قائم خانی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر رہ چکے ہیں، 2013 کے بعد سے وہ پارٹی میں غیر فعال شمار کیے جاتے ہیں جبکہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔