'ڈونلڈ ٹرمپ خودمختار ملک کے متعلق بات کرنا سیکھیں'
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ امریکی صدارتی اُمیداوار ڈونلڈ ٹرمپ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سے ناواقف ہیں، انھیں ایک خود مختار ملک سے متعلق بات کرنے کا سلیقہ سیکھنا چاہیے۔
امریکی صدارتی اُمیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان میں گرفتار ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق فوکس نیوز کو دیئے گئے انٹرویو پر وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے انھیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق چوہدری نثارکا کہنا تھا کہ مونگ پھلی کے چند دانوں کے بدلے میں پاکستان کو دھمکایا نہیں جاسکتا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے انٹرویو میں حقائق کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، 'ڈونلڈ ٹرمپ یاد رکھیں کہ پاکستان امریکی کالونی نہیں ہے'۔
مزید پڑھیں: شکیل آفریدی کی رہائی:پاکستانی امداد میں کمی کی تیاری
ان کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر کسی کا حق نہیں پہنچتا کہ پاکستانی حکومت کو ڈکٹیٹ کرے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر بن بھی گئے تو وہ شکیل آفریدی کے مستبقل کا فیصلہ کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ شکیل آفریدی کے مستقبل کا فیصلہ امریکا کے صدارتی اُمیدوار نہیں پاکستانی عدالتیں کریں گی۔
خیال رہے کہ ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ شکیل آفریدی کو دو منٹ میں پاکستان سے باہر نکال لیں گے۔
انھوں نے یہ بات فوکس نیوز میزبان کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی تھی، جس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ شکیل آفریدی کو آزاد کروائیں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ یہ سب کس طرح کریں گے تو انھوں نے کہا کہ 'میں ان سے کہوں گا کہ اسے چھوڑ دیں اور میں یقین سے کہتا ہوں کہ وہ اسے آزاد کردیں گے'۔
ٹرمپ نے امریکی امداد کو شکیل آفریدی کی رہائی کے معاملے سے جوڑتے ہوئے کہا کہ امریکا پاکستان کو کثیر امداد دے چکا ہے اس لیے پاکستان کو شکیل آفریدی کو رہا کر دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل فائرنگ سے ہلاک
واضح رہے کہ امریکی کانگریس نے ایف سولہ طیاروں کی خریداری کے لیے پاکستان کی امداد روکے جانے کے بعد، ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنے کی غرض سے پاکستان کی امداد میں مزید کمی پر غور شروع کردیا ہے۔
شکیل آفریدی کو اسامہ بن لادن کی تلاش کے لیے امریکا کی معاونت پر پاکستانی عدالت نے 23 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم انھیں امریکا میں ہیرو قرار دیا جاتا ہے۔
شکیل آفریدی کے معاملے پر امریکا کئی بار پاکستان سے ناراضی کا اظہار کرچکا ہے۔
واضح رہے کہ 2011 میں عالمی دہشت گردی تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف ایبٹ آباد آپریشن کے بعد امریکا کی جانب سے پاکستان کی امداد میں مسلسل کمی آئی ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں