کرپشن میں ملوث پاک فوج کے 6افسران جبری ریٹائر
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاک فوج کے 6 افسران کو کرپشن کے الزام پر جبری ریٹائر کرنے کی منظوری دی۔
اس سے قبل میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں جبری ریٹائر کیے جانے والے فوجیوں کی تعداد 12 بتائی گئی تھی، تاہم بعد ازاں انٹیلی جنس ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو 6 فوجی افسران کو کرپشن کے الزام میں جبری ریٹائرکیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع نے بتایا کہ جبری ریٹائرکیے جانے والے فوجی افسران میں ایک لیفیٹننٹ جنرل، ایک میجر جنرل اور 3 بریگیڈیئر شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا ان افسران کے علاوہ ایک جونیئر کمیشن افسر کو بھی جبری ریٹائرکیا گیا ہے جو مذکورہ افسران کے ماتحت کام کرتا تھا۔
اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بد عنوانی کے الزامات پر جبری ریٹائرہونے والوں میں ایک لیفٹیننٹ جنرل، ایک میجر جنرل، 5 بریگیڈیئر، ایک کرنل، 3 لیفٹننٹ کرنل اور ایک میجر شامل ہیں، تاہم پاک فوج کے میڈیا سیل کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
ڈان نیوز کے مطابق جبری ریٹائر کیے جانے والے افسران نے فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان میں خدمات انجام دیں، ان افسران کو ایف سی سے حاصل ہونے والی مراعات بھی واپس کرنا ہوں گی۔
حکام کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہدایت پر تحقیقات جنرل زبیر محمود حیات نے کی تھیں۔
انٹیلی جنس ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل عبید اللہ 2010 سے 2013 کے دوران انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹئیر کانسٹیبلری (ایف سی) رہے تھے جن کے بعد میجر جنرل اعجاز شاہد آئی جی ایف سی مقرر ہوئے۔
فوج کی جانب سے افسران کے نام کی تصدیق نہیں کی گئی جبکہ ان کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی تفصیلات بھی سرکاری طور پر جاری نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل ہی آرمی چیف نے کوہاٹ میں سگنل ریجمنٹل سینٹر کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ پاکستان کی یکجہتی، سالمیت اور خوشحالی کے لیے بلاتفریق سب کا احتساب ضروری ہے.
یہ بھی پڑھیں : بلاتفریق سب کا احتساب ضروری ، آرمی چیف
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں اُس وقت تک پائیدار امن اور استحکام نہیں لایا جاسکتا جب تک کرپشن کا جڑ سے خاتمہ نہ ہوجائے.
قبل ازیں موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اگست 2015 میں نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) میں ہونے والی بدعنوانی کے اسکینڈل میں 2 فوجی افسران لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفر اور میجر جنرل خالد ظہیر کو برطرف کرنے کی منظوری دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: این ایل سی اسکینڈل: 2 فوجی افسران کو سزا
خوردبرد ثابت ہونے پر میجر جنرل خالد ظہیر اختر کو فوجی سروس سے برطرف کیا گیا تھا جبکہ ان سے فوجی منصب، میڈلز اور ایوارڈ واپس لے کر ان کی پنشن اور میڈیکل سہولیات بھی ختم کر دی گئی تھیں، دوسری جانب لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفر کو 'شدید ناپسندیدگی' کی سزا دی گئی تھی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (5) بند ہیں