• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

چیمپیئنز ٹرافی ہاکی ایونٹ ختم کرنے پر پاکستان برہم

شائع April 20, 2016

لاہور: پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) نے ہاکی کیلنڈر سے چیمپیئنز ٹرافی کو ختم کرنے اور اس معاملے پر پاکستان کو اعتماد میں نہ لینے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) سے احتجاج کیا ہے۔

40 سال قبل شروع ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کا سفر اختتام کے قریب ہے اور ایف آئی ایچ نے تاریخی ایونٹ کی جگہ ورلڈ ہاکی لیگ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور 2018 چمپیئنز ٹرافی تاریخ میں آخری دفعہ منعقد کی جائے گی۔

انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے 18 اپریل کو عالمی سطح پر ہاکی کا ایک نیا ڈھانچہ متعارف کرایا تھا جس کا نفاذ 2019 سے ہو گا اور اس میں چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ کی سال کے ایونٹس میں کوئی جگہ نہیں ہو گی۔

اس نئے اسٹرکچر کے تحت ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کا طریقہ کار یہی رہے گا لیکن اولمپک کے لیے کوالیفائی کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی ہے لیکن اس کے لیے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی رضامندی درکار ہے۔

ایونٹ ختم کرنے کے فیصلے نے جہاں ہاکی شائقین کو مایوس کیا وہیں اس ٹورنامنٹ کے خالق پاکستان میں بھی غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

ہاکی چیمپئنز ٹرافی 1978 میں پاکستان نے شروع کی تھی جس کی بنیاد اس وقت کے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر ایئر مارشل نور خان نے رکھی تھی۔

صرف یہی نہیں بلکہ جب ایف آئی ایچ کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہوا تو پاکستان نے خود اس ایونٹ کی میزبانی بھی کی اور تمام اخراجات برداشت کیے۔

1978 سے 2012 تک سالانہ بنیادوں پر منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ کو ہاکی ورلڈ لیگ متعارف کرائے جانے کے بعد 2014 سے ہر دو سال بعد منعقد کرانے کا فیصلہ کیا گیا لیکن اب اس ٹورنامنٹ کو مکمل طور پر ختم کر کے ہاکی ورلڈ لیگ کو اس کی جگہ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایونٹ کو ختم کرنے پر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس اہم فیصلے سے قبل اعتماد میں نہ لینے پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔

1978 کی اولین چیمپیئنز ٹرافی جیتنے والی پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان اصلاح الدین نے چیمینز ٹرافی ہاکی ایونٹ کو ختم کرنے پر انٹرنیشنل ہاکی فیڈریش کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ڈان نیوز کو خصوصی انٹرویو میں اصلاح الدین نے کہا کہ پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی کا آئیڈیا پیش کر کے اس کی بنیاد رکھی، اس ایونٹ سے پاکستانی کھلاڑیوں، پاکستان ہاکی اور عوام کی دلی اور جذباتی وابستگی ہے اور اس کو ختم کرنا پاکستان ہاکی کی تاریخ کو مسخ کرنے کے برابر ہے۔

انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ پاکستان کی ایف آئی ایچ میں نمائندگی کے باوجود یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن اس فیصلے سے لاعلم رہی ہو لیکن اگر ایسا ہوا بھی ہے تو پاکستان کو اس فیصلے کے بعد شدید احتجاج ریکارڈ کرا کر چیمپینز ٹرافی کی بحالی کی کوششوں کا آغاز کرنا ہوگا۔

اصلاح الدین نے کہاکہ 1978 میں لاہور میں جب پاکستان نے چمپینز ٹرافی کا ٹائٹل جیتا تو وہ سال پاکستان ہاکی کے لیے یادگار ترین سالوں میں سے ایک تھا جب پاکستان نے چیمپینز ٹرافی کے علاوہ ورلڈ کپ اور پھر ایشیا کپ جیت کر گرینڈ سلیم مکمل کیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان نے 1978 میں لاہور میں منعقدہ اولین چیمپیئنز ٹرافی راؤنڈ روبن کی بنیاد پر کھیلی جس میں پاکستان نے اپنے چاروں میچ جیت کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

یہ واحد موقع تھا کہ ایونٹ کے انعقاد میں ایک سال کی تاخیر ہوئی لیکن پھر اس کے بعد سے سالانہ بنیادوں پر ایونٹ منعقد ہوتا رہا۔

1980 میں کراچی میں کھیلے گئے دوسرے ایڈیشن میں بھی پاکستانی ٹیم ناقابل شکست رہی اور تمام میچ جیت کر اپنے اعزاز کا دفاع کیا۔ تاہم اگلے سال کراچی میں ایک بار پھر منعقدہ ایونٹ میں پاکستانی ٹیم اپنی بالادستی برقرار نہ رکھ سکی اور ہالینڈ نے ایونٹ اپنے نام کیا۔

اس کے بعد پاکستان کو اس ایونٹ کو اپنے نام کرنے کے لیے 14 سال انتظار کرنا پڑا اور پھر شہباز سینئر کی قیادت میں پاکستان نے جرمنی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد پینالٹی اسٹروک پر شکست دے کر تیسری مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

لیکن یہ آخری موقع تھا جب پاکستان نے چیمپئیئنز ٹرافی کا تاج سر پر سجایا اور اس کے بعد پھر ایک مرتبہ بھی ٹورنامنٹ اپنے نام نہ کر سکی۔

ہندوستان میں منعقدہ 2014 چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان فائنل میں پہنچنے میں کامیاب رہا لیکن جرمنی سے اسے باآسانی 2-0 سے مات دے دی تھی جبکہ گزشتہ کئی سالوں سے ہاکی میں زوال کی نئی داستانیں رقم کرنے والی قومی ٹیم اپنی بدترین کارکردگی کی وجہ سے اس سال چیمپپیئن ٹرافی میں شرکت بھی نہیں کر پائے گی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024