'الطاف حسین سے 25 سال کا حساب لوں گا'
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سینٹرل ایگزیکیٹو کمیٹی کے رکن اور ماضی میں رابطہ کمیٹی اور پنجاب کمیٹی کے رکن افتخار احمد رندھاوا پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شامل ہوگئے۔
ڈان نیوز کے مطابق افتخار رندھاوا نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے اپنے 25 سال کا حساب ضرور لیں گے۔
مزید پڑھیں: مصطفیٰ کمال کا ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ
اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے ایم کیو ایم کو توڑنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف لوگوں کو دعوت دینے آئے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 24 اپریل کے جلسے میں اردو بولنے والے بڑی تعداد میں شرکت کرکے ثابت کردیں گے کہ وہ 'را' کے ایجنٹ نہیں۔
کمال کے انکشافات
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی رکن سندھ اسمبلی اشفاق منگی نے بھی ایم کیوایم اور اسمبلی رکنیت چھوڑ کر پی ایس پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
کراچی کے سابق میئر (سٹی ناظم) اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے منحرف رہنما انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ پر الزامات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل
مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت 'پاک سرزمین پارٹی' میں بعد ازاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنماؤں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب، انیس ایڈووکیٹ، محمد علی بروہی، بلقیس مختار، سید وحید الزماں اور محمد رضا عابدی شامل ہو چکے ہیں۔
سابق میئر کراچی کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پی ایس پی میں شمولیت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
یہ بھی جانیں: 'الطاف حسین نے را سےتحریری معاہدےکااعتراف کیا'
مصطفی کمال 2005 سے 2009 تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی کے نامزد ناظم رہے، ایم کیو ایم نے انھیں 2011 میں سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا تاہم اپریل 2014 میں وہ سینیٹ سے مستعفی ہو گئے اور اس کے بعد سے وہ پارٹی میں مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے۔
پاکستان واپسی تک وہ دبئی میں پاکستان کی ایک بہت بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے تھے۔
دوسری جانب انیس قائم خانی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر رہ چکے ہیں، 2013 کے بعد سے وہ پارٹی میں غیر فعال شمار کیے جاتے ہیں جبکہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (14) بند ہیں