• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

راجن پور میں گینگسٹرز کے خلاف فضائی کارروائی

شائع April 13, 2016

لاہور: راجن پور کے دریا کنارے علاقے میں گینگسٹرز کے خلاف جاری آپریشن میں سیکیورٹی فورسز نے فضائی کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔

واضح رہے کہ راجن پور کے جس علاقے میں فورسز نے فضائی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے اس کے اطراف میں 10 کلومیٹر کا علاقہ پانی پر مشتمل ہے۔

راجن پور پولیس نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس مشتاق احمد سکھیرا سے درخواست کی ہے کہ انھیں فضائی کارروائی کے لیے 2 فوجی ہیلی کاپٹرز فراہم کیے جائیں۔

فورسز کی جانب سے گینگسٹرز کو فضائی کارروائی سے قبل ہتھیار ڈالنے کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔

پولیس کے اعلیٰ حکام نے ڈان کو اس حوالے سے آگاہ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے زمینی آپریشن وقتی طور پر روک دیا ہے تاکہ اس آپریشن کی وجہ سے دیگر نقصانات نہ ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ فورسز کی جانب سے خواتین، بچوں اور دیگر افراد کو آخری بار متنبہ کر دیا گیا ہے کہ وہ اس جزیرے سے نکل جائیں۔

حکام نے بتایا کہ سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر واقع اس جزیرے پر کئی دہائیوں سے سیکڑوں افراد رہ رہے ہیں، ان میں اکثریت گینگسٹرز کے خاندانوں کی ہے۔

حکام کے مطابق 'ضربِ آہن' کے نام سے ہونے والے آپریشن میں پولیس، رینجرز، ایلیٹ فورس کے کمانڈوز اور محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

پنجاب پولیس کے سربراہ مشتاق سکھیرا نے آپریشن کے دوران اس علاقے میں قائم چوکیوں کا دورہ کیا اور آپریشن کی منصوبہ بندی کا جائزہ لیا۔

آئی جی پنجاب کے ہمراہ بہاولنگر اور ڈیرہ غازی خان کے پولیس حکام، ڈی پی اوز اور رینجرز کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

مشتاق سکھیرا کا کہنا تھا کہ رینجرز کی جانب سے مارٹر گولوں کے حملوں کے باعث پولیس کو گینگسٹرز کے خلاف کارروائی میں بہت حد تک مدد حاصل ہوئی۔

پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئی جی پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے کے 'برے عناصر' کے خلاف کارروائی آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور سیکیورٹی فورسز بہت جلد ان کا خاتمہ کر دیں گی۔

یہ خبر 13 اپریل 2016 کے روزنامہ ڈان کراچی میں شائع ہوئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

حسن امتیاز Apr 13, 2016 01:29pm
اس طرح کی ایکشن میں نہایت احتیاط کی ضرورت ہے ۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے افراد کو ’’طاقت‘‘ کے ضرورت سے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہے ۔
pakistani Apr 13, 2016 09:58pm
yeh bht acha fasla ha jehan b jarham pecha afrad ki pnaghye ho wha takat ka ismal krna ma koye harj nae..

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024