امریکا، ہندوستان فوجی معاہدے پر متفق
نئی دہلی: امریکی سیکرٹری دفاع ایشٹن کارٹر کے مطابق ہندوستان اور امریکا نے فوجی لاجسٹکس سے متعلق ایک معاہدے پر اتفاق کرلیا ہے۔
خیال رہے کہ واشنگٹن نئی دہلی پر اس معاہدے پر کافی عرصے سے زور دے رہا ہے جس کے بعد دونوں ممالک کی فوجیں ایک دوسرے کے زمینی، فضائی اور سمندری اڈوں کو دوبارہ سپلائی، مرمت اور آرام کرنے کے لیے استعمال کرسکیں گی۔
دونوں ممالک سمندر میں چین کے اثر رسوخ کو کم کرنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون کے لیے کوشاں ہیں۔
تاہم کئی سالوں سے جاری مذاکرات کے بعد دونوں اطراف کا کہنا ہے کہ ایک معاہدے طے پاگیا ہے تاہم وہ ابھی دستخط کے لیے تیار نہیں۔
اپنے ہندوستانی ہم منصب منوہر پاریکر سے بات چیت کے بعد کارٹر کا کہنا ہے کہ 'ہم نے اصولی طور پر اتفاق کرلیا ہے اور تمام مسائل حل کرلیے گئے ہیں۔'
کارٹر کے مطابق دونوں ممالک آئندہ چند ہفتوں کے دوران معاہدے کے متن کو حتمی شکل دیں گے۔
ہندوستان کو خدشہ تھا کہ لاجسٹکس کے حوالے سے معاہدے کی وجہ سے اس کی فوج امریکی اتحادی بن جائے گی اور اس کی روایتی خودمختاری کمزور پڑ جائے گی۔
تاہم چین کی جانب سے جنوبی چین کے سمندر اور بحر ہند میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے کے اقدامات کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی انتظامیہ امریکا سے تعلقات مزید بہتر بنانے کے لیے کوشاں نظر آئی۔
ہندوستان مودی کے 'میک ان انڈیا' منصوبے کے حوالے سے امریکی ٹیکنالوجی تک رسائی چاہتا ہے تاکہ ہتھیاروں کی گھریلو بیس بنائی جاسکے اور ہتھیار خریدنے کے خرچے کم ہوسکیں۔
امریکی فوج پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ چین سے مقابلہ کرنے کے لیے وہ انڈیا کے ساتھ تعلقات مزید بہتر بنانا چاہتی ہے۔
یہ کارٹر کا ایک سال سے بھی کم عرصے میں ہندوستان کا دوسرا دورہ ہے جس کا مقصد دفاع کے شعبے میں تعلقات کو مزید بہتر بنانا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (2) بند ہیں