آپریشن ’راہ نجات' متاثرین کی واپسی کا تیسرا مرحلہ شروع
پشاور: جنوبی وزیرستان میں آپریشن ’راہ نجات‘ کے باعث عارضی طور پر نقل مکانی کرنے والے (ٹی ڈی پیز) کی واپسی کے تیسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا۔
متاثرین کی واپسی کے تیسرے مرحلے میں تحصیل سرواکئی، سرہ روغہ، لدہ، مکین اور تیارزہ سے تعلق رکھنے والے محسود قبیلے کے تقریباً 7 ہزار 348 خاندان اپنے گھروں کو لوٹیں گے۔
جنوبی وزیرستان کے اسسٹنٹ پولیٹیکل آفیسر محمد شعیب کا کہنا تھا کہ واپسی کے تیسرے مرحلے میں متاثرہ خاندان آج خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانگ کے خرگئی کیمپ سے اپنے گھروں کو واپس لوٹیں گے، اپنی مرضی سے گھروں کو لوٹنے والے خاندانوں کی رجسٹریشن پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے جبکہ ان کی واپسی کے انتظامات بھی مکمل کرلیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : 'آپریشن راہ نجات' متاثرین کی 16 مارچ سے واپسی
محمد شعیب کا کہنا تھا کہ پہلے روز سرواکئی تحصیل کے 101 خاندان اپنے گھر پہنچیں گے، جبکہ دیگر تحصیلوں کے متاثرین بھی مرحلہ وار اپنے گھروں کو واپس جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے آبائی علاقوں کو لوٹنے والے متاثرین کو ٹرانسپورٹ اور دیگر اخراجات کی مد میں فی خاندان 35 ہزار روپے دیئے جارہے ہیں، ان خاندانوں میں چھ ماہ کا مفت راشن اور خیمے بھی تقیسم کیے جائیں گے۔
محمد شعیب کا مزید کہنا تھا کہ تیسرے مرحلے میں متاثرین کی واپسی کا عمل 13 مئی تک مکمل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 2009 میں جنوبی وزیرستان میں محسود قبائلی علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کے زمینی و فضائی آپریشن ’راہ نجات‘ کے باعث علاقے سے تقریباً 70 ہزار افراد نے نقل مکانی کی تھی۔
علاقے میں امن قائم ہونے کے بعد گزشتہ سال مارچ میں بھی تقریباً 8 ہزار سے زائد خاندان اپنے علاقوں میں واپس لوٹ گئے تھے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔