سرگودھا سے 3 خواتین ’دہشت گرد‘ گرفتار
سرگودھا: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کرکے 3 خواتین دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
سی ٹی ڈی کی ٹیم نے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر سرگودھا کے بائی پاس سیم نالہ لاہور روڈ پر کارروائی کی۔
کارروائی کے دوران دو مسلح افراد نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی جس پر پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی، تاہم ملزمان پولیس کی جوابی کارروائی کے باوجود فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس نے چھاپے کے دوران تین خواتین دہشت گردوں اسماء جبین، خولہ مختار اور عبیرہ کو گرفتار کرلیا۔
مزید پڑھیں : جنوبی پنجاب میں فوج کی معاونت سے آپریشن جاری
گرفتار دہشت گرد خواتین کے قبضے سے دو خود کش جیکٹس اور تین دستی بم بھی برآمد کیے گئے۔
تفتیش کے دوران خواتین دہشت گردوں نے فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کی مختار احمد اور عمر مختار کے نام سے شناخت کی۔
پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : پنجاب:کالعدم تنظیموں کےخلاف فوجی آپریشن شروع
یاد رہے کہ چند ہفتے قبل لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن کے گلشن اقبال پارک میں خودکش دھماکے کے دوران 70 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد پنجاب بھر میں کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
چار روز قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جنوبی پنجاب میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے دہشت گردوں، جرائم پیشہ عناصر اور فراریوں کے خلاف آپریشن جاری ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوج کا تعاون حاصل ہے۔
مزید پڑھیں : پنجاب آپریشن پر تناؤ: نواز شریف کی جنرل راحیل سے ملاقات
ان کا کہنا تھا کہ ’ضرب عضب‘ کے باعث دہشت گرد روجھان کے دور دراز علاقوں اور رحیم یار خان کے کچے کے علاقوں میں روپوش ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب کے کچھ اضلاع بشمول رحیم یار خان، راجن پور اور ڈیرہ غازی خان دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی کے حوالے سے جانے جاتے ہیں۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔