’آف شور‘ اکاؤنٹس کیا ہیں؟
آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات میں ’آف شور اکاؤنٹس‘ کا بار بار ذکر کیا گیا ہے، یہ اکاؤنٹس ہیں کیا اور ان کا کیسے استعمال کیا جاتا ہے اس کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
آف شور اکاؤنٹس کیا ہیں؟
کسی دوسرے ملک میں آف شور (بیرون ملک) بینک اکاؤنٹس اور دیگر مالی لین دین عام طور پر ٹیکسوں اور مالی جانچ پڑتال سے بچنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ کوئی بھی انفرادی شخص یا کمپنی اس مقصد کے لیے اکثر و بیشتر شیل (غیر فعال) کمپنیوں کا استعمال کرتی ہے جن کے ذریعے ملکیت اور فنڈز سے متعلق معلومات کو چھپایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: شریف خاندان کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف
زیادہ تر آف شور اکاؤنٹس کہاں ہیں؟
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق پاناما، کیمن جزائر اور برمودہ سمیت دنیا میں ایسے درجنوں چھوٹے مقامات ہیں، جہاں ٹیکس کی شرح کم ہونے اور غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری اور کاروباری سروسز دینے میں مہارت کے باعث سیکڑوں آف شور اکاؤنٹس موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : پاناما لیکس نواز شریف کی سچائی پر مہر، حکومتی ترجمان
آف شور اکاؤنٹس کا قانونی استعمال
منی لانڈرنگ کے عالمی واچ ڈاگ ’فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مطابق بیرون ممالک قائم ہونے والی کمپنیاں اور ٹرسٹس آف شور اکاؤنٹس کو بزنس فنانس اور ٹیکس پلاننگ کے شعبوں کے لیے قانونی طور پر استعمال کرسکتی ہیں۔'
مزید پڑھیں : امیتابھ ،ایشوریا کا نام بھی پاناما لیکس میں شامل
آف شور اکاؤنٹس کا ناجائز استعمال
شیل کمپنیوں اور دیگر اداروں کا فنڈز کے ذرائع اور ملکیت چھپانے کے لیے جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کے ہاتھوں غلط استعمال ہوسکتا ہے، پاناما لیکس کی رپورٹ میں ایسے 12 لاکھ 14 ہزار سے زائد اداروں کی معلومات شامل ہیں، جن کا 200 ممالک میں 14 ہزار سے زائد کلائنٹس سے تعلق ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔