جان بچانے کے لیے ضروری معلومات
لوگ اکثر انفرادی سطح پر میڈیکل معلومات جاننے کی اہمیت کے بارے میں پوچھتے ہیں اور یہ کہ کسی ہنگامی صورتحال میں کس قسم کی معلومات جاننا ضروری ہوتا ہے، تو اس ہفتے ہم نے اس موضوع پر توجہ مرکوز کی ہے۔
میڈیکل ایمرجنسی کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں اور اکثر ایسے حالات میں اہم معلومات یا تو یاد نہیں ہوتیں یا جزوی طور پر دستیاب ہوتی ہیں، جس سے فوری علاج میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
عالمی سطح پر بڑی تعداد میں لوگوں کی ہلاکت ایسی طبی غلطیوں اور حالات میں ہوتی ہے جہاں طبی سہولیات محدود ہوں۔ ایسی ہلاکتوں کی روک تھام ممکن ہوتی ہے۔
معلومات ہونا ضروری تو ہے مگر یہ امر بھی اہمیت رکھتا ہے کہ وہ ہر وقت دستیاب بھی ہوں۔
طبی معلومات
نام:
تاریخ پیدائش:
بلڈ گروپ: ایک ٹیسٹ کی مدد سے باآسانی اپنے خون کا گروپ معلوم کیا جاسکتا ہے مگر قیمتی لمحات میں ایسا کرنا نقصان کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر ایسے واقعات میں جہاں بہت زیادہ خون بہہ چکا ہو اور فوری خون چڑھانے کی ضرورت ہو۔
الرجیز: لاحق ہونے والی الرجی کی مختصر وضاحت پاس ہونی چاہیے۔
ادویات: دوا کی مقدار واضح طور پر معلوم ہونی چاہیے، یہاں تک کہ روزمرہ میں استعمال ہونے والی عام ادویات یا وٹامنز کی بھی فہرست مرتب کی جانی چاہیے۔ اگر آپ کو مخصوص ادویات سے ری ایکشن ہوتا ہو تو اس کی فہرست بھی بنائیں۔
موجودہ یا سابقہ بیماریاں: بلڈ پریشر، ذیابیطس، امراضِ قلب، پارکنسن، خون کے امراض اور دیگر بیماریوں کی فہرست بنائیں، اگر کوئی شخص پیس میکر استعمال کرتا ہو یا خاتون حاملہ ہو تو ان کے بارے میں طبی ماہر کو بتائیں۔ ماضی میں کروائی جانے والی سرجریز بھی اہمیت رکھتی ہیں، جن کی اہمیت کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ کب ہوئیں اور کیوں کروائی گئیں۔ کوئی فرد کسی نامعلوم بیماری کا شکار ہو تو اسے بھی ایک شیٹ تیار کرنی چاہیے تاکہ طبی ماہرین کو علامات سمجھنے میں مدد مل سکے۔
دیگر معلومات
ڈاکٹرز: خاندانی ڈاکٹر، اسپیشلسٹ یا کوئی بھی ایسا جس کے پاس اکثر جاتے ہوں، ان کی معلومات طبی ماہرین کو آپ کے علاج میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔ ایسے معالجین کے کلینک سے رابطے اور فون نمبر کی معلومات ہونی چاہیئں۔ ڈاکٹر کو اس بات سے آگاہ کرنا کبھی نہ بھولیں کہ آپ اپنی فہرست میں ان کا نام درج کر رہے ہیں، تاکہ وہ اس بات کے لیے تیار ہوں کہ آپ کسی ایمرجنسی کی صورت میں ان سے رابطہ کر سکتے ہیں، اور آپ کے خفیہ میڈیکل ریکارڈ کو شیئر کرنے کے مجاز ہوں۔
بااختیار شخص: یہ جانیں کہ خاندان یا دوستوں میں کون ایسا فرد ہے جس سے اضافی معلومات کے لیے رجوع کیا جاسکتا ہے، یا انتہائی ضروری علاج کے لیے اجازت لی جاسکتی ہے۔ یہ معلومات اپنے دفتر کو بھی فراہم کریں تاکہ وہاں کسی ہنگامی صورتحال میں درست فرد سے رابطہ کیا جاسکے اور اس کی اجازت یا آپ کی جانب سے اختیار دیا گیا ہو۔ اس بات کو ہمیشہ یقینی بنائیں کہ آپ کی جانب سے یہ اختیار رکھنے والے فرد بھی اس سے آگاہ ہو۔
کہاں رکھیں اور کب اپ ڈیٹ کریں؟
کسی بھی وجہ سے کوئی تبدیلی آئے تو اسے فوری طور پر اپ ڈیٹ کرنا چاہیے۔
کہاں محفوظ کریں؟
پرنٹ آﺅٹ: اس معلومات کے پرنٹ کو اپنے پاس رکھیں (کاغذ کو موڑ کر کریڈٹ کارڈ کے حجم میں لے آئیں اور اپنے بٹوے یا ہینڈ بیگ میں ڈال لیں، اس پر واضح الفاظ میں 'ایمرجنسی معلومات' اوپر لکھیں)۔ اپنے گھر اور دفتر میں ایسی جگہ پر رکھیں جس کے بارے میں دیگر افراد کو بھی آگاہ کیا گیا ہو، خاص طور پر گھر میں رکھتے ہوئے۔ اسی طرح گھر کے ہر فرد کی طبی معلومات کی ایک نقل اپنے دفتر میں رکھنا بھی مت بھولیں (تاکہ ایمرجنسی میں فون آنے پر آپ ضروری معلومات فراہم کرسکیں)۔ آئی ڈی بریسلیٹ اور کتوں کے پٹے بھی اچھے آپشنز ہیں جن پر اس طرح کی معلومات (نام، خون کا گروپ، کانٹیکٹ نمبر اور الرجی وغیرہ) درج ہو، خاص طور پر اگر آپ باہر چہل قدمی یا جاگنگ یا کسی بھی قسم کی جسمانی سرگرمی کے عادی ہوں، یہ ایک اہم مدد ثابت ہوسکتی ہے۔ بچوں، بڑوں اور اکثر آنے والے مہمانوں کو بھی یہ فراہم کی جاسکتی ہیں۔
آن لائن: ای میل، شیئر ڈرائیو وغیرہ پر بھی اسے محفوظ کیا جاسکتا ہے جو کہ اسمارٹ فونز پر آسان سے دستیاب اور مثالی ہے، جبکہ انہیں ایمرجنسی میں کسی کے ساتھ بھی شیئر کرنا آسان ہوتا ہے۔
ایمرجنسی کانٹیکٹ کے نمونے کہاں سے لیں؟
www.geticecard.com اس حوالے سے بہترین ٹول ہے، اس سائٹ پر جائیں، وہاں معلومات کا اندراج کریں اور کارڈ کو پی ڈی ایف فارمیٹ میں محفوظ کرکے پرنٹ نکال لیں۔ آپ اس کے جتنے چاہے پرنٹ نکال سکتے ہیں۔ اسی طرح آن لائن سرچ میں جا کر "emergency information format or card" ٹائپ کریں اور آپ کو متعدد آپشنز مل جائیں گے، ان میں سے اپنے لیے موزوں ترین کا انتخاب کریں۔
متعدد ویب سائٹس معمولی فیس کے بدلے میں آپ کی معلومات آن لائن محفوظ کرنے کی پیشکش بھی کرتی ہیں۔ اگر آپ اکثر سفر کرتے ہیں تو ایسی سروسز موجود ہیں جو آپ کی مکمل میڈیکل ہسٹری محفوظ کر سکتی ہیں، اور پن کوڈ یا ریفرنس نمبر آپ اپنے معالج سے شیئر کرسکتے ہیں۔ پن کوڈ اور ریفرنس نمبر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ کی معلومات غلط ہاتھوں میں نہیں جائیں گی۔
یہ مضمون 3 اپریل کو ڈان سنڈے میگزین میں شائع ہوا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔