مشرف کے ضمانتی کا گھر ضبط ہونے کا خدشہ
اسلام آباد: سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے بیرون ملک زیادہ عرصہ قیام کی صورت میں ان کے ضمانتی اور قریبی ساتھی میجر جنرل (ر) راشد قریشی اسلام آباد میں اپنے گھر سے محروم ہو سکتے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے سابق ڈائریکٹر جنرل راشد قریشی بغاوت کے مقدمے میں مشرف کے ضمانتی ہیں۔
فروری، 2014 میں خصوصی عدالت کی جانب سے مشرف کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کے بعد راشد قریشی نے اپنے سابق باس کی ضمانت یقینی بنانے کیلئے مچلکے جمع کرائے تھے۔
خصوصی عدالت نے 25 لاکھ روپے مالیت کے مچلکوں کے بدلے ضمانت کی اپیل منظور کر لی تھی۔
جنرل قریشی نے وعدہ کیا تھا کہ سابق صدر عدالت میں پیش ہوں گے اور انہوں نے بطور ضمانت اسلام آباد کے سیکٹر ای-11 میں پانچ کروڑ مالیت کا اپنا گھر کے بھی پیش کیا تھا۔
تاہم، جمعرات کو تین ججوں پر مشتمل خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا ’مشرف کریمنل پروسیجر کوڈ کی شق 342 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرائے بغیر ملک سے باہر گئے ہیں، ایسی صورت میں عدالت مچلکے ضبط کر سکتی ہے‘۔
دوسرے لفظوں میں عدالت نے خبردار کیا ہے کہ اگر مشرف مستقبل میں عدالتی کارروائی میں غیر حاضر رہے تو جنرل قریشی کا گھر اور مچلکے ضبط کیے جا سکتے ہیں۔
عدالت نے جنرل قریشی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 19 اپریل کو اگلی سماعت میں جواب دائر کرنے کا حکم دیا ہے۔
جنرل قریشی نے ڈان کو بتایا کہ وہ اپنے گھر کے کاغذات چھڑانے کے بدلے پچیس لاکھ کے پرائز بانڈ جمع کرانے کو تیار ہیں۔
خصوصی عدالت اب 19 اپریل کو جنرل قریشی کی اپیل پر غور کرے گی۔
یہ خبر یکم اپریل، 2016 کے ڈان اخبار سے لی گئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔