• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

لاہور دھماکا: ہلاکتیں 74 ہوگئیں، تحقیقات جاری

شائع March 30, 2016
فوٹو : آن لائن
فوٹو : آن لائن

لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے ایک پارک میں ہونے والے خود کش دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 74 تک جاپہنچی جبکہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی تحقیقات میں کچھ شواہد بھی سامنے آئے ہیں۔

لاہور کے گلشن اقبال پارک میں اتوار 27 مارچ کو ہونے والے خودکش دھماکے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور 250 زخمی ہوئے تھے.

یہ بھی پڑھیں : لاہور کے گلشن اقبال پارک میں دھماکا

تاہم 2 روز میں ہلاکتوں کی تعداد 74 تک جاپہنچی جبکہ 151 افراد اب بھی مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جن میں 80 مرد، 41 خواتین اور 36 بچے شامل ہیں.

ڈان اخبار کی ایک اور رپورٹ کے مطابق گلشن اقبال پارک میں زخمی ہونے والے مزید 2 افراد ہسپتالوں میں دوران علاج چل بسے۔

حافظ آباد کے 17 سالہ ایوب اور ڈیفنس کے 18 سالہ محسن کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔

تصاویر دیکھیں : دھماکے میں کئی افراد ہلاک

محکمہ صحت کے مطابق لاہور کے جناح ہسپتال میں 65 زخمی زیر علاج ہیں جن میں 29 مرد، 24 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں۔

شیخ زید ہسپتال میں 22 مرد، 9 خواتین اور 12 بچوں کو بھی طبی امداد دی جارہی ہے.

سروسز ہسپتال میں 10، گنگا رام میں 14 اور جنرل ہسپتال میں 10 زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

جماعت الاحرار کے ملوث ہونے کے شواہد

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق لاہور دھماکے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو سانحہ گلشن اقبال پارک سمیت شہر میں دہشت گردی کے بڑے واقعات میں دہشت گرد تنظیم کےملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : کالعدم تنظیموں کےخلاف فوجی آپریشن شروع

کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او لاہور) کیپٹن (ر) امین وینس نے بتایا کہ پولیس کو گلشن اقبال پارک سے کچھ ایسے شواہد ملے ہیں جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کالعدم تنظیم (جماعت الاحرار) اس خود کش حملے سمیت یوحنا آباد ، واہگہ بارڈر اور پولیس لائنز پر حملوں میں بھی ملوث رہی ہے۔

امین وینس نے کہا کہ جماعت الاحرار کی جانب سے خود کش حملہ آور کی تصویر جاری کیے جانے کے بعد جے آئی ٹی نے تمام تر توجہ جماعت الاحرار کی جانب مرکوز کرلی تھی، خود کش حملہ آور کو صلاح الدین کے نام سے شناخت کیا گیا جس کی عمر 20 سال سے زائد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت الاحرار کی جاری کردہ تصویر اور پولیس کی جانب سے تیار کیا گیا حملہ آور کا خاکہ تقریباََ ایک جیسے ہی ہیں۔

نواز شریف کا قوم سے خطاب : مذہب کے نام پر لاقانونیت قبول نہیں

لاہور پولیس کے چیف نے کہا کہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو جو شواہد بھیجے گئے ہیں وہ بھی پولیس کے نقطہ نظر کی تصدیق کر رہے ہیں کہ گزشتہ تینوں دہشت گردی کے واقعات میں بھی یہ کالعدم تنظیم ملوث تھی، حملہ آور نے اُسی طرح کی خود کش جیکٹ استعمال کی تھی جس طرح اس سے قبل تینوں حملوں میں استعمال ہوئی تھی۔

اُنہوں نے بتایا پولیس نے ماضی میں دہشت گردی کے واقعات میں پکڑے گئے عناصر سے پوچھ گچھ کی ہے، جبکہ لاہور میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، تاکہ سہولت کاروں کو گرفتار کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں : تحریک طالبان پاکستان سے الگ ہونے والا گروپ فضل اللہ کا مخالف

واضح رہے کہ اگست 2014 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سےالگ ہونے والے عسکریت پسندوں نے جماعت الاحرار کے نام سے ایک نیا گروپ تشکیل دیا تھا، جس کےامیر مولانا قاسم خراسانی بتائے گئے تھےتاہم وہ آج تک سامنے نہ آ سکے۔

جماعت الاحرار پاک افغان کے وہ کالعدم تنظیم ہے جو عراق و شام کی شدت پسند تنظیم داعش کی حمایت کر چکی ہے جبکہ طالبان سے اس کے شدید اختلافات ہیں، طالبان اور جماعت الاحرار میں متعدد بار تصادم ہو چکے ہیں۔

اس گروپ کے ترجمان ترجمان احسان اللہ احسان ہیں جو عام طور پر دہشت گردی کی کارروائیوں کے بعد اس کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024