گلگت-بلتستان: برفانی تودوں سے معمولات زندگی بری طرح متاثر
گلگت: گلگت-بلتستان کے دو اضلاع میں برفانی تودے گرنے سے قراقرم ہائی وے بندہونے کے ساتھ ساتھ کئی مکانات، مویشیوں کے فارمز اور ہزاروں کنال ذرخیز زمین کو نقصان پہنچا ہے۔
حکام نے منگل کو بتایا کہ تودے گرنے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی کیونکہ مقامی آبادی بڑی تعداد میں محفوظ مقامات پر چلے گئی تھی۔
تاہم، حکام نے کہا کہ خطے میں مسلسل بارش اور برف باری سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
جعفر آباد نگر میں تودہ گرنے سے قراقرم ہائی وے بند ہو گئی۔ تودے کی وجہ سے علاقے میں درختوں اور ذرخیز زمین کو نقصان پہنچا۔ شاہراہ کوکھولنے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔
اسی طرح، ضلع شگر کے علاقے بیانگسا میں ایک اور تودے نے مشہور کے -ٹو چوٹی کے بیس کیمپ جانے والی سڑک بلاک کر دی۔
ضلعی حکام کے مطابق، دیامیر کے علاقے تنگیر میں ایک تودہ کچھرجھیل میں گرا ، جس سے قریبی مویشی فارمز کا نام و نشان مٹ گیا اور جھیل کا بہاؤ متاثر ہوا۔
گلگت-بلتستان کے وزیر جنگلات حاجی محمد وکیل نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ جھیل علاقے کی آبادی کو پانی فراہم کرنے کا مرکزی ذریعہ ہے۔
’یہ خطے میں پانی کے بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، جسے اب شدید نقصان پہنچا ہے‘۔
وزیر نے بتایا کہ علاقے کی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور بحالی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔
یہ خبر 23 مارچ، 2016 کے ڈان اخبار سے لی گئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔