کشمیر، کے پی، فاٹا میں بارشوں سے تباہی، 25 ہلاک
طوفانی بارشوں اور مٹی کے تودوں نے ہفتہ کو آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں تباہی مچاتے ہوئے 25 انسانی جانیں نگل لیں۔
کے پی میں 13 جبکہ آزاد کشمیر میں 12 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔
ان علاقوں میں 90مکانات اور تین دکانیں منہدم ہونے کے علاوہ تقریباً 250 مکانات اور 20 دکانوں کو نقصان پہنچا اور کئی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔
چیلاس اور بہشام میں کئی مقامات پر شاہراہ قراقرم بند رہی، جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ضلع دیر کے ایک گاؤں میں مکان منہدم ہونے سے پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
چار دن سے جاری بارش نے ضلع شانگلہ کوشدید متاثر کیا اور یہاں کئی سڑکیں ناقابل استعمال ہو گئیں۔
کرم ایجنسی میں جمعہ سے وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔ پارہ چنار کے قریب ایک گاؤں میں مکان گرنے سے چھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
مظفر آباد سے شمال مغرب میں 40 کلو میٹر دور ایک گاؤں میں آٹھ مکانوں پر ایک بڑا پتھر گر گیا۔ ان میں سے ایک مکان میں چار بچے اور ان کے والدین ملبے تلے پھنس گئے۔
مقامی افراد نے شدید بارش کے باوجود اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو آپریشن میں ایک چار سالہ بچی کو زندہ بچا لیا جبکہ باقی پانچ زندہ نہ بچ سکے۔
کشمیر کے ضلع باغ کے اوچر محلہ میں ایک مکان پر مٹی کا تودہ گرنے سے ایک جوڑا اپنی چار بچیوں سمیت پھنس گیا۔ امدادی کارروائی میں جوڑے کو بچایا نہ جا سکا۔
باغ شہر میں ہدا باری نالے میں طغیانی سے متعدد دکانیں جزوی بہہ گئیں۔
ضلع حویلی کے گاؤں پلا چوہدریاں میں ایک مکان کاکچھ حصہ گر جانے سے 26 سالہ زیب النسا اور ان کی پانچ ماہ کی بیٹی ہلاک جبکہ دوسری بیٹی زخمی ہو گئی۔
حکام کے مطابق، حویلی ضلع میں 25 مکانوں کو نقصان بھی پہنچا۔ تاہم، یہاں سے تعلق رکھنے والے وزیر برائے پانی و بجلی راجہ فیصل راٹھور نے اس سے کہیں زیادہ نقصان کا دعوی کیا۔
ضلع پونچھ کے شفار گاؤں میں تین کمروں کا مکان گرنے سے ایک خاتون اور ان کی بیٹی ہلاک ہو گئیں۔
اتوار کو مزید بارشوں کی پیش گوئی ہے جبکہ پیر اور منگل کو دھوپ ہونے کی توقع ہے۔
یہ خبر 20 مارچ، 2016 کے ڈان اخبار سے لی گئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔