• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پی ایس ایف:اسکواش کی بحالی کیلیے سیریزکا انعقاد

شائع March 19, 2016 اپ ڈیٹ March 30, 2016
منتظمین کا خیال ہے کہ سیریز پاکستان اسکواش کی بحالی میں فیصلہ کن ہوگی—فوٹو: اے ایف پی
منتظمین کا خیال ہے کہ سیریز پاکستان اسکواش کی بحالی میں فیصلہ کن ہوگی—فوٹو: اے ایف پی

کراچی: 'ایک زمانہ تھا جب کرکٹ اور ہاکی سے قبل اسکواش ہوا کرتا تھا اور ہم اس کے بادشاہ تھے' ان خیالات کا اظہار پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے بنیادی محرک سلمان سرور بٹ نے کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

سلمان سرور بٹ کنونشن سینٹر کراچی میں جہانگیرخان اور جان شیر خان جیسے اسکواش کے عظیم کھلاڑیوں، جنھوں نے دہائیوں تک دنیا میں راج کیا، کو متحرک کرنے کے لیے کنونشن سینٹر کراچی میں موجود تھے جہاں انھوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

انھوں نے پرعزم انداز میں کہا کہ اس کھیل کی دوبارہ بحالی ہوسکتی ہے جس کے لیے انھوں نے عظیم کھلاڑیوں اور اسکواش کے چمپینز کے درمیان سیریز شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جو پاکستان اور مصر کے کھلاڑیوں کے درمیان 4 اپریل سے پاکستان ائرفورس (پی اے ایف) میوزیم میں شروع ہوگی۔

پاکستان اسکواش فیڈریشن کے سینئر نائب صدر ائر وائس مارشل (ریٹائرڈ) سید رضی نواب نے سرور سلمان بٹ اور عظیم جہانگیر خان کی موجودگی میں تقریب کی سربراہی کی۔

جہانگیر خان کا کہنا تھا کہ'اس ایونٹ کاحصہ بننے پر بڑی خوشی ہے بالخصوص فیڈریشن کے ساتھ جو وژن بھی رکھتی ہے اور کچھ نیاکرے گی، مجھے یقین ہے کہ ہمارے پاس ملک میں اب بھی ٹیلنٹ موجود ہے اور یہ نوجوانوں کو صرف موقع دینے کی بات ہے'۔

سابق عالمی چمپیئن کا کہنا تھا کہ'ایک وقت تھا کہ اسکواش کی دنیا میں صرف پاکستانی کھلاڑی نمایاں ہوتے تھے اور میرے اور جان شیر کے درمیان ہم نے سب کچھ جیتا لیکن آج سرفہرست دس کھلاڑیوں میں ایک بھی ہم سے نہیں اور ہم یقینی طورپر اس کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں'۔

سیریز 'مستقبل کو مدنظر رکھتےہو' پاکستان کے ماضی کو یاد کرنے کے لیے میلے کے طرز پر انعقاد کیا جائے گا۔

رضی نواب نے کہا کہ 'شیشے کی چاردیواروں پر مشتمل کورٹ کو پی اے ایف میوزیم میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ' پاکستان نے جہانگیر خان، جان شیر خان، قمرزمان، گوگی علاءالدین اور بہت سارے اسکواش کے کھلاڑیوں کو باآسانی تیار کیا تھا، درحقیقت اگر آپ ہاشم خان اور اعظم خان کے زمانے کو دیکھیں تو اس خطے میں اسکواش پر ہماری حکمرانی ناقابل یقین تھی'۔

مصر کے پانچ کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ، سرفہرست کھلاڑی، پاکستان کے بہترین کھلاڑیوں سے مقابلہ کریں گے ، فیڈریشن مارچ کے اواخر میں مقامی کھلاڑیوں کا اعلان کرے گی۔

پاکستان کی سرفہرست خاتون کھلاڑی ماریہ طور سیریز کے ایک نمائشی میچ میں جلوہ گر ہوں گی۔

رضی نواب کا کہنا تھا کہ 'یہ ایونٹ پاکستان کے اسکواش کے سفر کی بحالی میں فیصلہ کن ہوگا جو ہمیں 4 دہائیوں سے کھوئی عظمت اور بے مثال کامیابی دلائے گا۔

یہ خبر ڈان اخبار سے لی گئی


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024