'بھڑکیں مارنے والے دیکھتے رہے اور مشرف چلے گئے'
لاہور: عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ بھڑکیں مارنے والے دیکھتے رہے اور پرویز مشرف بیرون ملک چلے گئے۔
پاکستان ہندوستان میں 19 مارچ کو ہونے والے ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھنے کے لیے ہندوستان روانگی سے قبل لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت نے پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دے کر دانش مندانہ فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے جنرل پرویز مشرف کے دور میں 2002 سے 2007 کے دوران شیخ رشید احمد وفاقی وزیر رہ چکے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے انکشاف کیا کہ نیب پنجاب سے 28 افراد کو گرفتار کرنا چاہتی ہے لیکن حکومت اسے ایسا کرنے سے روک رہی ہے جبکہ رینجرز کو بھی پنجاب میں کارروائی کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم کی نیب کے ہاتھ باندھنے کی دھمکی
واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے نیب کی صوبے میں کارروائیوں کے حوالے سے بیانات سامنے آ چکے ہیں۔
ایک سوال کے جواب شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنے پاؤں پر فائر کرنے کے ماہر ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی رحمٰن ملک کے ذریعے مقتدر حلقوں سے رابطے میں ہے بلاول بھٹو نے مشرف کی روانگی پربیان دیا لیکن انہیں گارڈ آف آنر زرداری نے دیا تھا، اس وقت آصف زرداری پاکستان واپسی کی بھیک مانگ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ آصف زرادری نے ڈان کو دیئے گئے ایک انٹرویو اپنے 'اینٹ سے اینٹ بجانے' کے بیان دینے کے بعد ملک سے فرار ہونے کے تاثر پر کہا تھا کہ کچھ مخالفین اور 'دوسرے دوستوں' نے اس کا فائدہ اٹھایا، میں بیرون ملک علاج کے لیے موجود ہوں، لیکن کوئی یہ بات نہیں سمجھتا'۔
متحدہ قومی موومنٹ میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی میں کوئی مصطفیٰ کمال پیدا ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں : مصطفیٰ کمال کی واپسی، ایم کیو ایم چھوڑ دی
واضح رہے کہ ایم کیو ایم سے الگ ہونے والے سابق سٹی ناظم (میئر) مصطفیٰ کمال اور رابطہ کمیٹی کے سابق کنوینر انیس قائم خانی نے 3 مارچ کو دبئی سے کراچی آ کر متحدہ قومی موومنٹ سےعلیحدگی اور نئی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا، یہ بھی ذہن میں رہے کہ شیخ رشید احمد کی جماعت عوامی مسلم لیگ سندھ کے صدر محفوظ یار خان 11 ماہ قبل پارٹی سے الگ ہو کر ایم کیو ایم میں شامل ہو گئے تھے جن کو رواں ماہ ہی ان کو متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی میں شامل کر دیا گیا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں
تبصرے (1) بند ہیں