• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ایاز صادق کا علیم خان کے خلاف ریفرنس

شائع March 15, 2016
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 51 صفحات پر مشتمل ریفرنس جمع کروایا گیا — فائل فوٹو/ ڈان نیوز
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 51 صفحات پر مشتمل ریفرنس جمع کروایا گیا — فائل فوٹو/ ڈان نیوز

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علیم خان کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کر دیا۔

ایاز صادق کی جانب سے جمع دائر کروائے گئے ریفرنس میں جھوٹے بیان حلفی جمع کروانے پر علیم خان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت کارروائی کی درخواست کی گئی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی اسمبلی نے علیم خان کے خلاف 51 صفحات پر مشتمل ریفرنس الیکشن کمیشن میں دائر کیا۔

ریفرنس میں موقف اختیار کیا گیا کہ علیم خان نے سردار ایاز صادق کے خلاف الیکشن کمیشن میں جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا۔

الیکشن کمیشن میں جمع کروائے گئے ریفرنس میں کہا گیا کہ علیم خان کے بیان حلفی میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ایاز صادق نے این اے- 122 سے ووٹ منتقل کروائے تھے اور ووٹ منتقلی سے متعلق ووٹر سے پوچھا تک نہیں گیا جبکہ علیم خان نے مختلف ووٹرز کے بیان حلفی جمع کروائے کہ انہوں نے 2013 کے عام انتخاب میں تحریک انصاف کو ووٹ دیئے تھے لیکن اکتوبر 2015 کے انتخاب میں ووٹ غیر قانونی طور پر این اے-122 سے منتقل کیے گئے۔

ریفرنس میں عدنان سلیم نامی ووٹر کا حوالہ دیا گیا کہ مئی 2013 کی ووٹر لسٹ میں بھی پی ٹی آئی کے اس ووٹر کا نام درج نہیں تھا، تو دوسرے حلقے میں اس کا نام کیسے منتقل ہوا۔

الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی کہ جھوٹے بیان حلفی جمع کروانے پر علیم خان کے خلاف تعذیرات پاکستان کی دفعات کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

یاد رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 سے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق کامیاب قرار پائے تھے، جن کی کامیابی کو ان کے مخالف امیدوار چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے چیلنج کیا تھا۔

بعد ازاں الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں مبینہ دھاندلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کا موقف درست قرار دیتے ہوئے دوبارہ پولنگ کا حکم دیا۔

گزشتہ برس 11 اکتوبر کو این اے 122 میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے پی ٹی آئی نے حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار ایاز صادق کے مقابلے میں علیم خان کو نامزد کیا۔

ضمنی انتخاب میں سخت مقابلے کے بعد ایاز صادق نے علیم خان کو شکست دے دی، تاہم پی ٹی آئی امیدوار نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار پر ضمنی انتخاب میں دھاندلی کرکے جیتنے کا الزام عائد کیا اور الیکشن ٹربیونل میں پٹیشن دائر کی۔

تاہم الیکشن ٹربیونل کے جج رشید قمر نے پی ٹی آئی امیدوار علیم خان کی جانب سے دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دیا تھا۔

نومبر 2015 میں الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کے امیدوار علیم خان کی جانب سے سلمان راجہ ایڈووکیٹ کی توسط سے 800 صفحات پر مشتمل پٹیشن جمع کروائیگئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ضمنی انتخابات سے قبل 30 ہزار 500 ووٹ ٹرانسفر یا منسوخ کیے گئے لہذا انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے۔

الیکشن کمیشن نے اس پٹیشن کا فیصلہ ایک ماہ قبل یکم فروری 2016 کو سناتے ہوئے انتخابات کالعدم قرار دینے کے حوالے سے علیم خان کی درخواست مسترد کردی جبکہ الیکشن کمیشن کا فیصلے میں کہنا تھا کہ درخواست گزار علیم خان کی جانب سے چند ووٹروں کے غلط بیان حلفی جمع کروائے گئے، جس پر کمیشن درخواست گزار کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024