’انڈین خلاء باز نے خلاء میں پہلا شعر اقبال کا پڑھا‘
کراچی: ہندوستانی اداکار رضا مراد کا کہنا ہے کہ جب پہلے ہندوستانی خلاء باز نے اسپیس اسٹیشن کا پہلا سفر کیا تو اُس دور کے وزیراعظم نے اُن سے سوال کیا کہ وہاں سے ہندوستان کیسا دکھائی دے رہا تھا جس پر ان کا جواب تھا ’سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا‘، یعنی اس طرح خلاء میں جو پہلا شعر پڑھا گیا وہ علامہ اقبال کا تھا۔
رضا مراد نے یہ بات کراچی پریس کلب میں پاکستان فلم اور ٹی وی صحافیوں کی تنظیم کی جانب سے اپنے اعزاز میں رکھی گئی ایک تقریب کے دوران بتائی۔
رضا مراد کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں اپنا شاندار استقبال دیکھ کر بے حد جذباتی ہوئے، خاص طور پر کراچی میں انہیں بہترین استقبال ملا۔ ان کا کہنا تھا کراچی مزدوروں کا شہر ہے اور یہاں بڑے ’دل والے‘ بستے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ عامر لیاقت کے شو میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے لیکن انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ شو کے میزبان ان کی زندگی اور کیرئیر کو ان کی بیوی سے بھی زیادہ جانتے تھے۔ اداکار نے مزید بتایا کہ وہ ایک اور شو میں شریک ہوئے جہاں پر سوال کا درست جواب دینے پر ایک ضرورمند لڑکی کے لیے جہیز جمع کیا جارہا تھا اور ان کے خیال میں یہ بہت بڑا 'خدمت خلق' کا کام ہے۔
رضا مراد نے بتایا کہ جب پہلے ہندوستانی خلاء باز راکیش شرما خلاء میں گئے تو اس وقت کے ہندوستانی وزیراعظم اندرا گاندھی نے ان سے سوال کیا کہ خلاء سے ہندوستان کیسا نظر آتا ہے، جس پر راکیش کا جواب تھا ’سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا‘۔ انہوں نے بتایا کہ خلاء میں ان کی جانب سے پہلا پڑھا ہوا شعر علامہ اقبال کا تھا۔
رضا مراد نے خود بھی اس تقریب کے دوران خود بھی کچھ اشعار کہے، جس کی ابتداء انھوں نے ساحر لدھیانوی کی غزل ’میں تو کچھ بھی نہیں ہوں‘ سے کی۔
مراد نے اس موقع پر ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی پاکستان آنے اور لاہور کا دورہ کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی نے ہندوستانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے نواز شریف کی والدہ کے پاؤں کو چھوا۔ انھوں نے دوسرے ہندوستانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا وہ بس سے لاہور تشریف لائے تھے۔ انہوں نے کہا اٹل بہاری واجپائی ایک شاعر تھے اور انہوں نے ’جنگ نہ ہونے دیں گے‘ نظم بھی پڑھی۔
پاکستان اور ہندوستان کی کرکٹ ٹیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے رضا مراد کا کہنا تھا کہ آنے والے کھیلوں کے لیے ان کی دعائیں دونوں ٹیموں کے ساتھ ہیں اور ہمیں ہندوستان اور پاکستان کے کرکٹ میچ کو ایک کھیل ہی سمجھنا چاہیے نا کہ کوئی جنگ۔
اس موقع پر رضا مراد کی بیٹی عائشہ کا کہنا تھاکہ ان کے والد اس سے قبل بھی پاکستان آچکے ہیں لیکن اس بار وہ ان کی وجہ سے یہاں موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کو ہمیشہ کہتی تھی کہ ہمیں پاکستان دیکھنا چاہیے اور اب وہ یہاں ہیں اور انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اگر مہمان نوازی میں کوئی 'اولمپک میڈل' ہوتا تو وہ پاکستان کو ملنا چاہیے۔
اس سوال کے جواب میں کہ اب اُن کی فیملی میں سے کون فلموں میں نظر آئے گا، رضا مراد کا کہنا تھا ان کے والد مراد نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1942 میں کیا تھا۔ انہوں نے خود 1971 میں فلموں میں کام کرنا شروع کیا۔ ان کی کزن زینت امان ہندوستان کی نامور اداکارہ تھیں اور اب ان کے بیٹے علی مراد کی پہلی فلم رواں برس لانچ ہوگی۔
کچھ مزید سوالوں کا جواب دیتے ہوئے رضا مراد کا کہنا تھا اختلافات کے باوجود ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات متاثر نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی کی نیت صاف ہے۔
رضا مراد کا کہنا تھا کہ ہندوستان میں 85 فیصد ہندو بستے ہیں لیکن پھر بھی شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان ملک کے مقبول ترین اداکار ہیں۔
وصی قریشی کی جانب سے منعقدہ اس تقریب میں فاضل جمیلی، اے ایچ خانزادہ، اطہر جاوید صوفی، راشد نور، اقبال انور، پرویز مظہر، راشد عالم، حسن سومرو، ایم افراہیم، اور آفتاب عالم نے بھی خطاب کیا۔
یہ مضمون 15 مارچ 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوا
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔