• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ترکی کے دارالحکومت میں بم دھماکا، 34 افراد ہلاک

شائع March 13, 2016 اپ ڈیٹ March 14, 2016
ترکی کے دارالحکومت میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 34 افراد ہلاک ہوئے — فوٹو: رائٹرز
ترکی کے دارالحکومت میں ہونے والے کار بم دھماکے میں 34 افراد ہلاک ہوئے — فوٹو: رائٹرز
ریسکیو اہلکار فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے — فوٹو/ رائٹرز
ریسکیو اہلکار فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچے — فوٹو/ رائٹرز

انقرہ: ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے مرکزی چوک کے قریب ایک بس اسٹاپ پر ہونے والے کار بم دھماکے کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک اور 125 زخمی ہوگئے.

خبر رساں ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق دھماکا دارالحکومت انقرہ میں مرکزی چوک کے قریب واقع بس اسٹاپ پر ہوا جس کے قریب ہی ایک پارک بھی قائم ہے۔

سرکاری بیان کے مطابق بارودی مواد سے بھری ایک کار میں دھماکا ہوا، جس کے بعد متعدد گاڑیوں میں آگ بھڑک اُٹھی۔

انقرہ میں ہونے والے بم دھماکے کے بعد ریسکیو سرگرمیاں— فوٹو: اے ایف پی۔
انقرہ میں ہونے والے بم دھماکے کے بعد ریسکیو سرگرمیاں— فوٹو: اے ایف پی۔

وزیر صحت کے مطابق انقرہ کار بم دھماکے میں 34 افراد ہلاک اور 125 زخمی ہوئے.

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے مقامی میڈیا کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ متعدد ایمبولنسز کو دھماکے کے مقام کی جانب جاتے ہوئے دیکھا گیا.

طبی ذرائع کے مطابق زخمیوں کو شہر کے 10 مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا، جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی گئی.

مزید پڑھیں: ترکی میں دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 86 ہو گئی

نقشے کے ذریعے انقرہ میں ہونے والے بم دھماکے کے مقام کی نشاندہی کی گئی ہے۔
نقشے کے ذریعے انقرہ میں ہونے والے بم دھماکے کے مقام کی نشاندہی کی گئی ہے۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور میڈیا اور دیگر افراد کو دوسرے دھماکے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے دھماکے کے مقام سے فاصلہ برقرار رکھنے کا کہا گیا.

دوسری جانب انقرہ کی ایک عدالت نے کار بم دھماکے کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے بعد ترکی میں فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا سائٹس تک رسائی پر پابندی عائد کردی.

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ دارالحکومت میں ترک فوجی قافلے پر بم سے حملہ کیا گیا تھا جس میں 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اے پی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مذکورہ دھماکے کی ذمہ داری ترکی کی کردش ورکر پارٹی نے قبول کی تھی۔

ترکی میں گزشتہ تین سال کے دہشت گردی کے بڑے واقعات

  • 13 مارچ 2016 کو انقرہ مرکزی چوک پر ہونے والے کار بم دھماکے کے نتیجے میں 27 افراد ہلاک اور 75 زخمی ہوئے۔

  • 17 فروری 2016 کو انقرہ ہی میں ترک فوجی قافلے پر ہونے والے کار بم دھماکے میں 29 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

  • 12 جنوری 2016 کو استمبول میں ہونے والے خود کش حملے میں جرمنی کے 11 سیاح ہلاک اور دیگر 16 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • 10 اکتوبر 2015 کو انقرہ میں ہونے والی کردش حمایتی ریلی میں خود کش حملے کے باعث 103 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

  • 20 جولائی 2015 کو ترکی کی شامی سرحد کے قریب کردش اکثریتی علاقے میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • 11 مئی 2013 ترکی کے شام سے متصل سرحدی علاقے ریحانلی میں دو کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 52 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • 11 فروری 2013 کو ریحانلی میں بس میں ہونے والے بم دھماکے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024