• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

برطانیہ کی نئی امیگریشن پالیسی کا اعلان

شائع March 13, 2016

برطانوی حکومت نے امیگریشن کے نئے قوانین متعارف کرواتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ میں مقیم ایسے غیر یورپی افراد جو سالانہ 35،000 پاؤنڈ سے کم کماتے ہیں ان کو بے دخل کردیا جائے گا۔

دی گارڈین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نئے قوانین کا اطلاق 6 اپریل سے ہوگا۔

مذکورہ قانون ایسے ہنرمند ملازمین پر لاگو ہوگا جو گزشتہ 10 سال سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور 35،000 پاونڈ سالانہ سے کم کما رہے ہیں۔

مذکورہ قوانین کا اطلاق نرسنگ سمیت دیگر کچھ شعبوں پر نہیں ہوگا۔

خیال رہے کہ اس قانون کے نفاذ کے خلاف ایک پٹشن پر 100،000 سے زائد برطانوی شہریوں نے دستخط کیے تھے اور اس پر رواں ہفتے میں برطانوی پارلیمنٹ میں بحث بھی کی گئی تھی، لیکن برطانوی حکومت کا اصرار ہے کہ نئے قوانین درست ہیں اور اس کیلئے لوگوں کو تیار کرنے میں کئی سال لگے ہیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ پٹیشن کو پارلیمنٹ کے ایس این پی، لیبر اینڈ گرین ممبرز کی حمایت حاصل تھی۔

برطانوی وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'ماضی میں کچھ بزنسز کے لیے یہ آسان تھا کہ وہ غیر ملکی ملازمین کو لائیں اس کے بجائے کہ وہ یہاں گھر پر ہماری افرادی قوت کو تربیت کے لیے طویل مدتی فیصلہ لیں'.

برطانوی حکومت نے یہ اعتراف کیا ہے کہ نئے اقدامات سے امیگریشن پر 'معمولی' اثرات مرتب ہونگے۔

برطانوی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ 'ہم اس بات یقین نہیں کرتے کہ عارضی طور پر برطانیہ میں کام کرنے کے لیے آنے اور مستقل طور پر رہنے کے درمیان کوئی تعلق ہے، 35،000 پاؤنڈز کی رقم مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی کے مشورے سے طے کی گئی ہے اور یہ برطانیہ میں ایک ہنر مند کی اوسط تنخواہ کے برابر تھی '۔

برطانوی حکام نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ٹئیر ٹو کے تحت برطانیہ آنے والے 2011 سے ہونے والی تبدیلوں کے حوالےسے آگاہ ہیں۔

واضح رہے کہ غیر پورپی ہنرمند ملازمین کو برطانیہ میں قیام کئلیے ٹیئر ٹو ویزا حاصل کرنا ضروری ہے۔

جس کیلئے ایک شخص کو برطانیہ کی جانب سے ملازمت کی پیش کش ہونا اور اس کے بینک آکاؤنٹ میں 90 روز کیلئے 945 پاونڈ ہونا لازمی قرار دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ 6 اپریل سے صرف وہ افراد ہی برطانیہ میں طویل قیام کی اجازت حاصل کرسکیں گئے جو کہ گزشتہ پانچ سال سے یہاں مقیم ہیں اور ان کی سالانہ تنخواہ 35،000 پاؤنڈ ہوگی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

zorkor Mar 13, 2016 01:28am
ab waqt a gaya hai k apney mulk me reh kar apni mulk ki khidmat aur taraqi mein kerdar ada karain. Ab pardes me rehna bahot ho gaya hai.
SHAHEEN CHANGEZI Mar 13, 2016 10:27pm
We, silly Pakistanis can spend millions to get entrance in Europe. And can put our lives at stake but we never try to make our country better. Even we never try to make our mohalla or street a better place.

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024