ہندوستان میں شدید سیلاب: ہلاکتوں کی تعداد 560 ہو گئی

نئی دہلی: ۔ ہندوستان میں مون سون بارشوں کے سبب آنے والے شدید سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کے نتیجے میں اب تک، حکّام کے مطابق، شمالی ہندوستان میں 560 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ہزاروں لوگ اب تک لاپتا ہیں-
حکّام نے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے-
دریائے گنگا کے کنارے بنے گھر اور چھوٹے رہائشی بلاکس، شدید سیلاب اور پانی کے تیز ریلے کی نظر ہو چکے ہیں-
گذشتہ روز دریائے گنگا سے درجنوں افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ ہزاروں افراد اب بھی سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان افراد میں زیادہ تر ہندو زائرین اور سیاح شامل ہیں۔
حکام کے مطابق امدادی کاموں میں درجنوں ہیلی کاپٹر اور ہزاروں فوجی حصہ لے رہے ہیں جو ہمالیہ کے دامن میں پھنسے ہزاروں ہندو زائرین اور سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں-
وزارت داخلہ کے مطابق اب تک 33000 افراد کو نکالا جا چکا ہے اور انڈین ریلوے متاثرہ علاقوں میں پھنسے افراد کو ان کے اپنے علاقوں تک پہنچانے کے لئے خصوصی ٹرینیں بھی چلا رہی ہے-
امدادی کاروائیوں میں مصروف ورکرز کو سب سے زیادہ مشکل، وادی کیدار ناتھ میں پیش آ رہی ہے، جو کہ سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے- یہاں پر لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے سڑکیں بلاک ہو گئی ہیں اور متاثرہ جگہوں پر پہنچنا بہت مشکل ہو رہا ہے-
ہیلی کاپٹر سے جن افراد کو محفوظ مقام پر پہنچایا گیا انہوں نے امدادی کارکنوں کو دیرہ دون میں بتایا کہ انہوں نے بہت سے جگہوں پر لاشیں بکھری پڑی دیکھی ہیں-
وزیر اعظم من موہن سنگھ نے سیلاب میں ہلاک ہونے والوں کی فیملیز کے لئے دو لاکھ اور زخمی ہونے والوں کے لئے پچاس ہزار روپے کی امداد، اپنے نیشنل ریلیف فنڈ سے دینے کا اعلان کیا ہے- انہوں نے عوام سے بھی سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے کی اپیل کی-
انہوں نے حالیہ سیلاب اور بارشوں سے سب زیادہ متاثر ہونے والی ریاست اتر اکھنڈ کے لئے بھی 10 ہندوستانی روپوں کی امداد کا بھی اعلان کیا-