کرپشن سے پاک فیفا کیلئے اہم اصلاحات کی منظوری
زیورخ: فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے کرپشن کی روایت کے خاتمے کیلئے جمعے کو اجلاس میں اہم اصلاحات کرتے ہوئے صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی کے کردار میں تبدیلی کر دی ہے۔
جمعے کو زیورک میں ہونے والی کانگریس میں 179 اراکین نے ان اصلاحات کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 22 نے مخالفت کی، چھ اراکین نے اپنے ووٹ کے حق کا استعمال نہیں کیا۔
یہی کانگریس فیفا کے معطل شدہ صدر سیپ بلاٹر کے متبادل کا انتخاب بھی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسپانسرز کا فیفا پر کرپشن ختم کرنے کیلئے دباؤ
یہ اصلاحات سوئس وکیل فرینکوئس کیرارڈ کی زیر سربراہی کمیٹی نے تیار کیں جن کو تقریباً ایک دہائی قبل انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی میں کرپشن اور بے ضابطگیوں کے خاتمے کیلئے اصلاحات کرنے کی ذمے داریاں سونپی گئی تھیں۔
ان اصلاحات میں سب سے اہم فیفا کے صدر ایگزیکٹو کمیٹی کے کردار میں تبدیلی ہے۔
صدر کے کردار میں تبدیلی کے بعد اب وہ بورڈ کے کارپوریٹ چیئرمین، اسٹریٹیجک رہنمائی جیسے کردار ادا کریں گے لیکن ان کے پاس مینجمنٹ کے اختیارات نہ ہونے کے برابر ہوں گے۔
ان تمام تر اصلاحات کا محور فیفا کی ایگزیکٹو کمیٹی کو اب فیفا کونسل کا نام دے دیا گیا ہے اور اب وہ کارپوریٹ بورڈ آف ڈائریکٹرز جیسا کردار ادا کرے گی۔
فیفا کے صدر کے نائب تصور کیے جانے والے سیکریٹری جنرل کے کردار میں بھی اصلاحات کی گئی ہیں جہاں اب وہ فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی حیثیت سے کام کریں گے جبکہ شفافیت یقینی بنانے کیلئے صدر سمیت تمام اہم اراکین کی تنخواہیں بھی منظر عام پر لائی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بلاٹر اور پلاٹینی پر آٹھ سال کی پابندی
ان تمام تر اصلاحات کا اصل مقصد فیفا حکام کے اختیارات اور اس کے اثر کو زائل کرنا جس کے سیپ بلاٹر کے 18 سالہ عہد میں سنگین اثرات مرتب ہوئے تھے اور کھیل کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل منظر عام پر آیا۔
اس کے ساتھ ایک اور اہم تبدیلی کرتے ہوئے یہ پابندی بھی عائد کی گئی ہے کہ اب صدر اور کونسل اراکین میں سے کوئی بھی لگاتار تین مرتبہ سے زائد منتخب نہیں ہو سکتا۔
سیپ بلاٹر 1998 سے لگاتار پانچ مرتبہ فیفا کے صدر منتخب ہوئے۔
اس کے ساتھ ساتھ دنیا میں کھیل کی سب سے بڑی باڈی تصور کی جانے والی فیفا میں مالی اصلاحات بھی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بلاٹر، پلاٹینی کی اپیل مسترد، سزا میں کمی
اس کے ساتھ فٹبال کی گورننس میں خواتین کے کردار کو توسیع دیتے ہوئے ہر قومی فیڈریشن کی کونسل میں ایک خاتون کی موجودگی کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ کانگریس نے فیفا کو سب سے زیادہ بھران سے دوچار کرنے والی سیاسی مداخلت اور اہم فیصلوں میں مفادات کے ٹکراؤ کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔