امریکا: فیکٹری میں فائرنگ سے 4 افراد ہلاک
لاس اینجلس: امریکی ریاست کنساس کی ایک فیکٹری میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 4 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ کنساس کے ایک چھوٹے قصبے ہیسٹن میں گھاس کاٹنے کی مشین بنانے والی فیکٹری میں پیش آیا۔
ہاروے کاؤنٹی شیرف ٹی والٹن نے کہا کہ فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سات تک ہوسکتی ہے، جن میں حملہ آور بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور ’ایکسل انڈسٹریز‘ نامی اسی فیکٹری کا ہی ملازم تھا، جسے جوابی کارروائی میں ہلاک کیا گیا۔
مقامی میڈیا نے مسلح شخص کی کیڈرک فورڈ کے نام سے تصدیق کی، جو فیکٹری میں بطور پینٹر کام کرتا تھا اور اس نے فیس بُک پر حملے میں استعمال کی گئی رائفل کے ساتھ تصویر بھی پوسٹ کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق کیڈرک فورڈ ماضی میں بھی ڈکیتی اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے متعدد واقعات میں ملوث پایا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے پہلے فیکٹری کے پارکنگ ایریا میں خاتون پر فائرنگ کی، جس کے بعد وہ اسمبلی ایریا میں داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔
تاہم ٹی والٹن کا کہنا تھا کہ مسلح شخص نے ایکسل فیکٹری سے قبل سڑک پر بھی دو افراد کو گولیوں کا نشانہ بنایا، جن میں سے ایک کو کندھے اور دوسرے کو پاؤں پر گولی لگی۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر واقعے کی وجوہات نہیں بتائی جاسکتیں اور وجوہات جاننے کے لیے ہمیں مکمل تحقیقات کرنی ہوں گی۔
فائرنگ کے واقعے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں لواحقین کا تانتا بندھ گیا۔
فیکٹری میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے ایک زخمی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے وقت لوگ اپنی جان بچانے کے لیے ادھر اُدھر بھاگ رہے تھے، جبکہ حملہ آور کے پاس اے کے 47 رائفل اور نائن ایم ایم کی پستول تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران امریکا کی مختلف ریاستوں میں فائرنگ کے واقعات تواتر سے پیش آرہے ہیں جن میں کئی افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
فائرنگ کے اکثر واقعات تعلیمی اداروں میں پیش آتے ہیں جس کے باعث طلبا اور والدین میں خوف پایا جاتا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں