بلاٹر، پلاٹینی کی اپیل مسترد، سزا میں کمی
فیفا کی خصوصی اپیل کمیٹی نے فیفا کرپشن اور بدعنوانی اسکینڈل میں فیفا کے معطل شدہ صدر سیپ بلاٹر اور ان کے نائب مچل پلاٹینی کی سزا میں دو سال کی کمی کردی ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں فیفا کی اخلاقی کمیٹی نے بدعنوانی، کرپشن اور اختیارات کے غلط استعمال پر فٹبال کی عالمی تنظیم کے سابق صدر سیپ بلاٹر اور سابق نائب صدر مچل پلاٹینی پر آٹھ سال کی پابندی عائد کردی تھی۔
کمیٹی کے ججوں نے فیصلہ سنایا تھا کہ بلاٹر مفادات کے ٹکراؤ، وفاداری کا سودا اور تحائف کی پیشکش کر کے فیفا کے ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے جبکہ پلاٹینی پر بھی اسی طرح کے الزامات ثابت ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاٹر اور پلاٹینی پر آٹھ سال کی پابندی
معطل شدہ صدر سیپ بلیٹر اور ان کے نائب ہونے کے ساتھ ساتھ یوئیفا کے معطل شدہ سربراہ مچل پلاٹینی نے اپنے اوپر عائد پابندی اٹھانے کی اپیل مسترد کی تھی تاہم فیفا کی خصوصی اپیل کمیٹی نے ان کی یہ اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا میں دو سال کی کمی کردی۔
پلاٹینی نے اپیل مسترد کرنے کے فیصلے کو شرمناک، ہتک آمیز فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کھیلوں کی ثالثی عدالت میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ایک دن بعد فیفا انتخابی عمل کے ذریعے اپنے صدر کا انتخاب کرے گا۔
1998 سے فیفا کی صدارت کے منصب پر فائض بلاٹر نے اپنے بیان میں اس فیصلے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بلاٹر کو پابندی کے باوجود تنخواہ ملنے کا انکشاف
مچل پلاٹینی کو بلاٹر کے جانشین کیلئے سب سے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا تھا تاہم اس اسکینڈل اور پابندی کی وجہ سے وہ انتخابی دوڑ سے باہر ہو گئے تھے۔
2011 میں ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ پلاٹینی نے بلاٹر کی منظوری سے 1999-2000 کے درمیان بطور صدارتی مشیر کے کام کرنے کے عوض غیرمعاہدہ شدہ تنخواہ کی مد میں دو ملین ڈالر فیفا کے فنڈ سے وصول کئے لیکن دونوں اعلیٰ عہدیداروں نے اس بات کی یکسر تردید کی تھی۔
کمیٹی نے بلاٹر پر 50 ہزار 250 امریکی ڈالر اور پلاٹینی پر 80ہزار 400 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔