• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

شام: داعش کے حملوں میں 150 سے زائد ہلاکتیں

شائع February 22, 2016
دمشق میں ایک ماں اپنے زخمی بچے کو ہاتھوں میں اٹھائے ہسپتال لے جارہی ہے۔ — فوٹو/ رائٹرز
دمشق میں ایک ماں اپنے زخمی بچے کو ہاتھوں میں اٹھائے ہسپتال لے جارہی ہے۔ — فوٹو/ رائٹرز

دمشق: شام کے دارالحکومت دمشق اور حمص میں یکے بعد دیگرے خودکش بم دھماکوں میں 150 سے زائد افراد ہلاک اور 170 سے زائد ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ نے انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے شامی مبصر گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دمشق کے قریب کار بم دھماکے کے بعد یکے بعد دیگرے حضرت زینبؓ کے مزار کے قریب دو خودکش حملوں میں 96 افراد ہلاک ہوئے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ثنا' نے پولیس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خوش حملوں اور بم دھماکے میں بچوں سمیت 178 افراد زخمی بھی ہوئے۔

واضح رہے کہ اسی علاقے میں گزشتہ ماہ ہونے والے حملے میں بھی 70 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش نے قبول کی تھی۔

— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

مبصر گروپ کا کہنا تھا کہ حمص شہر کے ضلع الزہارا میں بھی دو کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 59 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ داعش کی جانب سے الزہارا میں حالیہ دنوں میں تواتر سے حملے کیے جارہے ہیں۔

داعش نے اپنی ویب سائٹ پر دارالحکومت اور حمص میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس کے دو خودکش بمباروں نے سیدہ زینبؓ کے مزار کے قریب خود کو دھماکوں سے اڑایا، جبکہ دو نے حمص میں کار بم دھماکے کیے۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی طاقتوں کا شام میں جنگ بندی پر اتفاق

شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر اسٹافن دی مِستورا نے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے حملوں کو جنگ بندی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا عالمی طاقتوں نے شام میں جنگ بندی کا فیصلہ اسی لیے کیا تاکہ معصوم لوگوں کی جان بچائی جاسکے۔

یاد رہے کہ دس روز قبل عالمی طاقتوں نے شام میں گزشتہ 5 سال سے جاری خانہ جنگی کو ایک ہفتے کے اندر روکنے پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے انسانی امداد کی فراہمی بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والے مذاکرات کے بعد روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر اسٹافن دی مِستورا کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بتایا تھا کہ 17 ملکوں نے ایک ہفتے کے اندر اندر شام میں جنگ بندی پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

تاہم انھوں نے واضح کیا تھا کہ اس جنگ بندی کا اطلاق شدت پسند گروپوں دولتِ اسلامیہ (داعش) اور النصرہ فرنٹ پر نہیں ہوگا۔

دوسری جانب عالمی امدادی ادارے انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے مطابق حلب میں جاری لڑائی کے باعث 50 ہزار کے قریب لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

solani Feb 22, 2016 07:05pm
Jang me sabse ziyada maa, bachay or zaeef zakhmi hote hai, Khuda se dua hai ke hum sab ko mehfuz rakhe. Pak Foj se meri iltemas hai ke is haalat ko dekh ker apne mulk se dehshatgaro, nakli pir, faqir (target killers) chor or dusre jariam karne walo ko jar se khatam ker dena chahie. Zara bhi susti, bahot mehengi paregi.
solani Feb 22, 2016 11:00pm
Maa or bachay ki halat se andaza laga sakte hai, ke log kitni had tak pareshan hai, kisay pata hospital me doctors, nurses hae bhi ke nahi. Khuda ye din n dikhae kisay.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024