مہمند ایجنسی میں غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ
پشاور: وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی مہمند ایجنسی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کردیا گیا.
سیکیورٹی فورسز نے لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا جبکہ علاقے میں فورسز کا گشت مزید بڑھا دیا گیا ہے.
کرفیو کے نفاذ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مہمند ایجنسی کے مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف سرچ آپریشن کا آغاز کردیا.
کرفیو کا نفاذ صبح ساڑھے 7 بجے سے شام 7 بجے کے دوران ہوگا، اس دوران ایجنسی بھر کے تمام تعلیمی و تجارتی مراکز بند رہیں گے جبکہ لوگ گھروں میں محصور ہوگئے ہیں.
پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ ایجنسی میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد کیا گیا.
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے مہمند ایجنسی میں 2 مقامات پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں خاصہ دار فورس کے 9 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے.
مزید پڑھیں:مہمند ایجنسی: حملوں میں 9 خاصہ دار اہلکار ہلاک
مہمند ایجنسی میں حملوں کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے الگ ہو کر شدت پسند تنظیم داعش کی حمایت والے عسکریت پسند گروہ جماعت الاحرار نے قبول کی تھی.
واضح رہے کہ جماعت الاحرار میں طالبان کے مہمند ایجنسی کے شدت پسند شامل ہوئے تھے جبکہ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اب اس کے تمام کمانڈرز اور عسکریت پسند سرحد پار افغانستان میں موجود ہیں۔
مہمند ایجنسی وفاق کے زیرِانتظام قبائلی علاقوں میں سے ایک ہے.
پاک افغان سرحد پر واقع ان قبائلی علاقوں میں فوج متعدد آپریشنز کر چکی ہے جس کے بعد یہاں سیکیورٹی صورتحال بہتر کرنے کا دعویٰ کیا گیا.
مہمند ایجنسی کے ساتھ واقع خیبر ایجنسی میں گذشتہ 2 برسوں میں دو آپریشن 'خیبر-ون' اور 'خیبر-ٹو' کیے گئے جبکہ شمالی وزیرستان میں جون 2014 سے آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔
مہمند ایجنسی میں قیام امن کے لیے ایک 'امن کمیٹی' بھی بنائی گئی. 2 ماہ قبل مہمند ایجنسی کی تحصیل بازئی کی کمیٹی نے رضاکارانہ طور پر ہتھیار واپس کیے تھے، اس موقع پر امن کمیٹی کے چیف ملک سلطان نے کہا تھا کہ علاقے میں امن قائم ہو چکا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں