• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

بلوچستان: کوئلے کی کان میں مزید 3 مزدور ہلاک

شائع February 19, 2016
کان میں گیس بھرنے سے دم گھٹنے کے باعث کان کن ہلاک ہوئے— فائل فوٹو
کان میں گیس بھرنے سے دم گھٹنے کے باعث کان کن ہلاک ہوئے— فائل فوٹو

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع لورالائی کے علاقے دکی میں کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 3 مزدور ہلاک ہوگئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مزدوروں کی ہلاکت کوئلے کی کان میں گیس بھرنے سے دم گھٹنے کے باعث ہوئی.

ڈان نیوز نے رپورٹ کیا کہ ہلاک کان کنوں میں راز محمد مرجان اور زبور اللہ بھی شامل تھے جن کا تعلق افغانستان سے تھا۔

پولیس نے ابتدائی تفتیش میں واقعے کو قدرتی حادثہ قرار دیا۔

تصاویر دیکھیں :کان کنوں کی زندگی پر ایک نظر

ضلع لورالائی میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔

گزشتہ ماہ 12 جنوری کو بھی دکی میں ہی ایک کوئلے کی کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے 2 مزدور ہلاک ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کو اکثر حادثات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ کام کے لیے مناسب سہولیات مہیا نہ ہونا بتایا جاتا ہے۔

فروری 2015 میں بھی دکی میں ہی کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھر جانے کے باعث 7 کان کن ہلاک ہوگئے تھے، اس سے قبل جنوری 2013 میں بھی اسی کان میں گیس بھرنے سے 8 مزدور ہلاک ہوئے تھے.

کان کنوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 13 کان کنوں کو نکالا تھا تاہم 7 کان کن 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی اندر پھنسے رہنے کے بعد ہلاک ہو گئے تھے۔

بلوچستان میں کان کنوں کو نامصائب حالات کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کی خراب صورتحال کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جنوری 2015 میں 5 کان کنوں کو اغواء کیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل 2014 میں 8 کان کن اغواء ہوئے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024