نواز شریف کی تنقید: نیب کا کوتاہیوں کا اعتراف
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کی تنبیہ کام کرگئی اور انسداد کرپشن کے ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپنی کمزوریوں اور کوتاہیوں کا اعتراف کرلیا۔
نیب کے ترجمان نوازش علی عاصم نے اپنا آفیشل بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ وزیر اعظم کے بیان کا احترام کرتا ہے اور ان کی تجاویز و ہدایات کی روشنی میں احتسابی عمل کو بہتر بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی عدم مداخلت کی پالیسی سے نیب کی کارکردگی بہتر ہوئی، ادارے میں کچھ قباحتیں ورثے میں ملی ہیں جنہیں دور کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم نواز شریف نے بہاولپور میں نومنتخب بلدیاتی نمائندوں اور کارکنان سے خطاب کے دوران نیب کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ محتاط رہتے ہوئے کام کرے بصورت دیگر اس کے ہاتھ باندھے جاسکتے ہیں۔
نیب کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب حکومتی افسران کو حراساں کررہی ہے جس کی وجہ سے وہ کوئی بھی فیصلہ لینے سے ڈرتے ہیں، نیب حکومتی افسران کو ڈرا رہا ہے اور ان کی ڈیوٹی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے ان کے تحفظات دور نہ کیے تو ان کی حکومت قانون میں ترمیم کے حوالے سے سوچ سکتی ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے بھی وزیر اعظم کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ نیب اپنا کام صحیح طریقے سے نہیں کر رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے قمر زمان چوہدری کو ذاتی طور پر چیئرمین نیب مقرر کیا، انہیں امید تھی کہ نیب تمام کرپٹ افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرنے گا، لیکن کئی سیاسی جماعتوں کو شکایت ہے کہ ادارہ پنجاب میں کرپٹ افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہا۔
تاہم ایسے موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) قومی اسمبلی میں نیب کی حمایت میں سامنے آئی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما سرور خان نے کہا کہ اگر شریف برادران قوم کی دولت لوٹتے رہیں گے تو نیب ان کے خلاف بھی کارروائی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو احتسابی اداروں کو دھمکی دینے کے بجائے انہیں مزید طاقتور بنانا چاہیے۔
ایف آئی اے کارروائیوں پر عدالتی کمیشن کی پیشکش
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے سندھ میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی کارروائیوں کے حوالے سے کیے گئے ’شکوے‘ کے جواب میں اعلیٰ عدالتی کمیشن بنانے کی پیشکش کی ہے۔
وزیر اعظم کے نیب کے حوالے سے بیان پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے پیپلز پارٹی کے ساتھ بھی کچھ اسی طرح کا رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب، صرف نیب ہی نہیں آپ کی ایف آئی اے بھی یہی کام کررہی ہے، ڈاکٹر عاصم نے کرپشن نہیں کی جس کا اعتراف آپ کے ایک وزیر بھی کرچکے ہیں۔
آصف علی زرداری کے اس بیان پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سابق صدر چاہیں تو وہ گزشتہ ڈھائی سال میں ایف آئی اے کے کردار اور کارکردگی پر اعلیٰ عدالتی کمیشن بنانے کے لیے تیار ہیں۔
یہ خبر 18 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (2) بند ہیں