• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

مولانا عبدالعزیز کی مشرف کو 'معافی' خلافِ شریعت

شائع February 9, 2016
لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز—۔ڈان نیوز
لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز—۔ڈان نیوز

اسلام آباد: لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن نے مولانا عبدالعزیز کی جانب سے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو 'معاف' کردینے اور ان کے خلاف قتل کیس سے دستبرداری کے فیصلے کو شریعت کے خلاف قرار دے دیا.

لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن کے پیر کو ہونے والے ایک اجلاس میں اس بات کا اعلان کیا گیا کہ مولانا عبدالعزیز نے ایک فوجی آمر کے ظلم کو چھپانے کے لیے اپنے خاندان پر 'آمریت' مسلط کردی.

اجلاس کے بعد اُسی مقام پر ایک پریس کانفرنس کی گئی جہاں ایک روز قبل خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز نے پریس کانفرنس کے دوران 2007 میں لال مسجد میں ہونے والے فوجی آپریشن کے تمام کرداروں کو معاف کرنے کا اعلان کیا تھا.

مزید پڑھیں:مولانا عبدالعزیز کی پرویز مشرف کو 'معافی'

اگرچہ لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن مولانا عبدالعزیز کی اہلیہ اُمِّ حسان ہیں، جو میڈیا سے گفتگو کے دوران اپنے شوہر کے ساتھ ہی براجمان تھیں، تاہم شہداء فاؤنڈیشن کے صدر طارق اسد ایڈووکیٹ سمیت دیگر عہدیداران مولانا عبدالعزیز کے اس فیصلے کے مخالف ہیں.

ایڈووکیٹ اسد کا اس حوالے سے کہنا تھا، 'مولانا عبدالعزیز کا فیصلہ شریعت کے خلاف ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنا یہ فیصلہ واپس لے لیں.'

ان کا مزید کہنا تھا کہ، 'مولانا عبدالعزیز ملک میں شریعت کے نفاذ کی بات کرتے ہیں لیکن ان کا ذاتی عمل شریعت کے اصولوں کے خلاف ہے'.

انھوں نے کہا کہ شہداء فاؤنڈیشن نہ تو کسی دباؤ کے آگے سر جھکائے گی اور نہ ہی سابق فوجی آمر سمیت کسی کی بھی جانب سے کوئی پیشکش قبول کی جائے گی.

ایڈووکیٹ اسد کا مزید کہنا تھا کہ سابق صدر چاہتے تھے کہ شہداء فاؤنڈیشن مولانا عبدالرشید غازی کے قتل کا مقدمہ واپس لے لے، لیکن ہم نے ایسا کرنے سے انکار کردیا.

یہ بھی پڑھیں : ’لال مسجد آپریشن کے کرداروں کی معافی کو تیار‘

انھوں نے دعویٰ کیا کہ پرویز مشرف عام معافی مانگنے کے لیے بھی تیار تھے اور انھوں نے 4 پیشکشیں بھی کیں لیکن ہم نے انھیں مسترد کردیا.

طارق اسد نے دیگر پیشکشوں کے حوالے سے بتایا کہ ان میں 'فوجی آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والوں کے ورثاء کو خون بہا کی ادائیگی، اپنی جیب سے جامعہ حفصہ کی پرانی جگہ پر ازسرِ نو تعمیر، چلڈرن لائبریری کی تعمیر اور فوجی آپریشن کے ذمہ داران کے خلاف گواہ بننا' شامل تھا.

تاہم انھوں نے بتایا کہ ہم نے یہ پیشکشیں مسترد کردیں اور 2007 کے لال مسجد آپریشن کے ذمہ داران کے خلاف قانونی و آئینی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا.

دوسری جانب شہداء فاؤنڈیشن نے سابق صدر پرویز مشرف اور اُس وقت کے دیگر فوجی افسران، اُس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز اور ان کی کابینہ کے دیگر اراکین کے خلاف نئی ایف آئی آر درج کرانے کا بھی اعلان کردیا.

یہ خبر 9 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024