ناراض بلوچ رہنماؤں کو پھر مذاکرات کی دعوت
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے ایک بار پھر خود ساختہ جلا وطن بلوچ رہنماؤں کو مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی دعوت دے دی.
ڈیووٹ پاکستان اور بلوچستان یونیورسٹی کی جانب سے ’بلوچستان میں امن و خوشحالی کے امکانات‘ کے عنوان سے منعقدہ دو روزہ سیمینار کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ حکومت قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سیمینار میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، کمانڈر سدرن کمانڈ، فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے انسپکٹر جنرل (آئی جی)، وفاقی و صوبائی وزرا، صحافیوں اور کالم نگاروں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ سول و عسکری قیادت بلوچستان میں قیام امن کے لیے سنجیدہ ہے۔
نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ سینیٹر مشاہد حسین سید کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ خود ساختہ جلاوطن ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کا آغاز کریں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہی ناراض بلوچ رہنماؤں کے تحفظات دور کرنے کا واحد راستہ ہیں، لیکن اگر کوئی اس کے لیے راضی نہیں ہوتا تو کچھ نہیں کیا جاسکتا۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام بھی ملک کے دیگر صوبوں کے عوام کی طرح محب وطن ہیں، لیکن ان کے حوالے سے غلط تاثر قائم کیا جارہا ہے جبکہ اس سیمینار کا مقصد یہی ثابت کرنا ہے کہ اس صوبے کے عوام پرامن ہیں۔
پاک ۔ چین اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ملک کے مفاد میں ہے جسے متنازع نہیں بنانا چاہیے، جبکہ منصوبے کی تکمیل سے ملک میں ترقی و خوشحالی آئے گی۔
یہ خبر 3 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔