نجکاری کیخلاف پی آئی اےملازمین کی ملک گیر ہڑتال
راولپنڈی،لاہور،کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ملازمین نے حکومت کی جانب سے ادارے کی نجکاری کے فیصلے کے خلاف ملک گیر ہڑتال کا آغاز کردیا۔
ملازمین نے دن بھر پی آئی اے کے دفاتر بند رکھے لیکن انتظامیہ کا اسرار تھا کہ مذکورہ ہڑتال سے فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہوا اور نہ ہی ادارے کے ریوینو میں کمی آئی ہے۔
ہڑتال کی کال پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے دی تھی۔
کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہڑتال اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکومت ادارے کی نجکاری کا فیصلہ واپس نہیں لے لیتی، احتجاج کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے ملازمین کو مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کی پیش کش بھی کردی.
مزید پڑھیں: پی آئی اے کے دفاتر بند کرنے کا اعلان
کراچی میں پی آئی اے کے ملازمین نے ادارے کی مختلف ورکر یونینز کی مشترکہ کمیٹی جے اے سی کے تحت ہونے والی ہڑتال کے دوران کام معطل کرکے احتجاج میں شرکت کی۔
جے اے سی کے کیپٹن سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ 'ہمارا احتجاج پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن (کنورژن) آرڈینس 2015 کی واپسی تک جاری رہے گا'۔
انھوں نے کہا کہ 'ہم پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کو تسلیم نہیں کرتے، ہمارا مطالبہ واضح اور سادہ ہے۔ ہم کسی بھی صورت میں ادارے کی نجکاری نہیں چاہتے'۔
اُدھر لاہور میں ادارے کے ملازمین نے دھرنا دیا جبکہ پی آئی اے کے ایجرٹن روڈ پر واقع دفتر میں مکمل ہڑتال دیکھی گئی.
صبح بکنگ کے لیے دفتر پہچنے والے صارفین کو واپس لوٹنا پڑا جنھیں ملازمین نے بتایا کہ آج دن بھر کام معطل رہے گا۔
یاد رہے کہ مذکورہ آفس میں یومیہ 100 سے زائد صارفین ٹکٹوں کی بکنگ اور واپسی کے لیے آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی نجکاری کا بل منظور
پی آئی اے کے صارف وحید احمد نے ڈان کو بتایا کہ ' میں یہاں دبئی کے لیے اپنے ٹکٹ کی تاریخ لینے آیا تھا، لیکن ملازمین نے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کررکھی ہے۔ مجھے احتجاج کرنے والے ایک ملازم نے بتایا کہ لاہور ایئرپورٹ جاؤ کیونکہ وہ آفس کھلا ہے'۔
انھوں نے مزید کہاکہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ آیا ایئر پورٹ پر موجود پی آئی اے کے ملازمین ان کے ساتھ تعاون کریں گے یا نہیں.
یاد رہے کہ پی آئی اے صارفین اپنی بکنگ آن لائن اور ٹریول ایجنٹس کے ذریعے بھی کرواتے ہیں تاہم ان کو ٹکٹ میں مطلوبہ ردو بدل کے لیے پی آئی اے کے دفتر آنا پڑتا ہے۔
پی آئی اے ملازمین نے دھمکی دے رکھی ہے کہ ادارے کی نجکاری کا فیصلہ 2 فروری تک واپس نہیں لیا گیا تو وہ فلائٹ آپریشن بھی معطل کردیں گے۔
دوسرے جانب راولپنڈی میں ایئرپورٹ پر قائم پی آئی اے دفتر میں جزوی ہڑتال دیکھنے میں آئی جبکہ ایئر پورٹ پر احتجاج کے باعث کام متاثر ہوا۔
احتجاج کے باعث پی آئی اے کی انتظامیہ کو ادارے کی سیکیورٹی اور نگرانی کے محکمے کے لیے ہونے والے انٹرویوز کے مقام کو تبدیل کرنا پڑا۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے نجکاری: پیپلزپارٹی کاحکومت کوٹف ٹائم دینے کا فیصلہ
دوسری جانب پی آئی اے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ احتجاج ادارے کے ریوینو اور فلائٹ آپریشنز پر اثر انداز نہیں ہوا.
انھوں نے کہا کہ ملک بھر میں ادارے کے دفاتر میں ہڑتال کی کال کے باعث معمول کا کام متاثر ہوا کیونکہ بہت سی سہولیات بند تھیں.
ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے جے اے سی کو مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کی پیش کردی ہے، لیکن اسے ملازمین کے رہنماؤں نے مسترد کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے اُن سے فلائٹ آپریشن کو احتجاج سے دور رکھنے کی گزارش کی ہے'۔
یہ خبر 27 جنوری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں